مسند الحميدي
بَابٌ جَامِعٌ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ -- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے منقول متفرق روایات

حدیث نمبر 1170
حدیث نمبر: 1171
1171 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا أَبُو الزِّنَادِ، عَنِ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" احْتَجَّتِ الْجَنَّةُ وَالنَّارُ، فَقَالَتْ هَذِهِ: يَدْخُلُنِي الْجَبَّارُونَ، وَالْمُتَكَبِّرُونَ، وَقَالَتْ هَذهِ: يَدْخُلُنِي الضُّعَفَاءُ وَالْمَسَاكِينُ، فَقَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ لِهَذِهِ: أَنْتِ عَذَابِي أُعَذِّبُ بِكِ مَنْ أَشَاءَ، وَقَالَ لِهَذِهِ: أَنْتِ رَحْمَتِي أَرْحَمُ بِكِ مَنْ أَشَاءُ، قَالَ سُفْيَانُ: وَأَرَي فِيهِ: وَلِكُلِّ وَاحِدَةٍ مِنْكُمَا مِلْؤُهَا"
1171- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: جنت اور جہنم کے درمیان بحث ہوگئی تو اس نے کہا: مجھ سرکش اور متکبر لوگ داخل ہوں گے، تو دوسری نے (یعنی جنت نے) کہا: مجھ میں کمزور اور غریب لوگ داخل ہوں گے۔
تو اللہ تعالیٰ نے اس سے فرمایا: تم میرا عذاب ہو تمہارے ذریعے میں جسے چاہوں گا عذاب دوں گا، اور اس سے فرمایا: تم میری رحمت ہو تمہارے ذریعے میں جس پر چاہوں گا رحمت کروں گا۔
سفیان کہتے ہیں: میرے خیال میں روایت میں یہ الفاظ بھی ہیں تم میں سے ہر ایک بھر جائے گی۔


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 4849، 4850، 7449، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2846، 2847، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 7447، 7476، 7477، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 7693، 11458، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2561، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2891، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7833، 8280، 9951، 10738، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 6290»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1171  
1171- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: جنت اور جہنم کے درمیان بحث ہوگئی تو اس نے کہا: مجھ سرکش اور متکبر لوگ داخل ہوں گے، تو دوسری نے (یعنی جنت نے) کہا: مجھ میں کمزور اور غریب لوگ داخل ہوں گے۔ تو اللہ تعالیٰ نے اس سے فرمایا: تم میرا عذاب ہو تمہارے ذریعے میں جسے چاہوں گا عذاب دوں گا، اور اس سے فرمایا: تم میری رحمت ہو تمہارے ذریعے میں جس پر چاہوں گا رحمت کروں گا۔‏‏‏‏ سفیان کہتے ہیں: میرے خیال میں روایت میں یہ الفاظ بھی ہیں تم میں سے ہر ایک بھر جائے گی۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:1171]
فائدہ:
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ جنت و جہنم کا وجود ہے، اس حدیث میں منکر ین آخرت کی تردید ہے، اس حدیث سے یہ بھی ثابت ہوا کہ اگر کسی نے جنت میں جانا ہے تو اللہ کی رحمت کے ساتھ جانا ہے، جہنم میں جانا ہے تو اللہ کے غضب کے ساتھ جانا ہے۔ اللہ ہمیں جہنم سے بچا کر جنت کا وارث بنائے، آمین۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 1169