مسند الحميدي
بَابٌ جَامِعٌ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ -- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے منقول متفرق روایات

حدیث نمبر 1177
حدیث نمبر: 1178
1178 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا أَيُّوبُ السِّخْتِيَانِيُّ، عَنْ مُحَمَّدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «تَسَمَّوْا بِاسْمِي، وَلَا تَكَنَّوْا بِكُنْيَتِي»
1178- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: میرے نام کے مطابق نام رکھ لو لیکن میری کنیت کے مطابق کنیت اختیار نہ کرو۔


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 110، 3539، 6188، 6197، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2134، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 5812، 5814، 5815، 5817، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 4209، وأبو داود فى «سننه» برقم: 4965، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2841، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2735، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 3735، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 19381، 19382، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7494، 7495، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 6063، 6102»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1178  
1178- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: میرے نام کے مطابق نام رکھ لو لیکن میری کنیت کے مطابق کنیت اختیار نہ کرو۔‏‏‏‏ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:1178]
فائدہ:
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے نام پر نام یعنی محمد، أحمد یا اکیلا محمد یا اکیلا أحمد نام رکھنا درست ہے، کیونکہ ان کے معنی تعریف کے ہیں، لیکن کوئی ابوالقاسم کنیت نہیں رکھ سکتا، کیونکہ جب وہ یہ کنیت رکھے گا تو احتمال واقع ہو جائے گا، لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد ا بوالقاسم کنیت رکھنا درست ہے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 1176