مسند الحميدي
بَابٌ جَامِعٌ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ -- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے منقول متفرق روایات

حدیث نمبر 1180
حدیث نمبر: 1181
1181 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا ابْنُ جُرَيْجٍ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «يُوشِكُ أَنْ يَضْرِبَ النَّاسُ آبَاطَ الْمَطِيِّ فِي طَلَبِ الْعِلْمِ فَلَا يَجِدُونَ عَالِمًا أَعْلَمَ مِنْ عَالِمِ الْمَدِينَةِ»
1181- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: عنقریب وہ وقت آئے گا جب لوگ علم کے حصول کے لیے اونٹوں کے جگر پگھلادیں گے لیکن انہیں کوئی ایسا عالم نہیں ملے گا جو مدینہ کے عالم سے زیادہ علم رکھتا ہو۔


تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف وأخرجه ابن حبان فى «صحيحه» برقم: 3736، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 306، 307، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 4277، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2680، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 1842، وأحمد فى «مسنده» برقم: 8095، والبزار فى «مسنده» برقم: 8925، والطحاوي فى «شرح مشكل الآثار» برقم: 4016، 4017، 4018»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1181  
1181- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: عنقریب وہ وقت آئے گا جب لوگ علم کے حصول کے لیے اونٹوں کے جگر پگھلادیں گے لیکن انہیں کوئی ایسا عالم نہیں ملے گا جو مدینہ کے عالم سے زیادہ علم رکھتا ہو۔‏‏‏‏ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:1181]
فائدہ:
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ علم قیامت تک چلتا رہے گا، اور علم کے طالب دور دراز کا سفر کرتے رہیں گے، اس حدیث سے یہ بھی ثابت ہوا کہ مدینہ منورہ علم کا سر چشمہ تھا، ہے اور رہے گا۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 1179