مسند الحميدي
بَابٌ جَامِعٌ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ -- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے منقول متفرق روایات

حدیث نمبر 1186
حدیث نمبر: 1187
1187 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَا يَزَالُ النَّاسُ يَتَسَاءَلُونَ حَتَّي يَقُولُوا: هَذَا اللَّهُ خَلَقَ كُلَّ شَيْءٍ، فَمَنْ خَلَقَ اللَّهَ؟ قَالَ: فَإِذَا وَجَدَ أَحَدُكُمْ ذَلِكَ فَلْيَقُلْ: آمَنَّا بِاللَّهِ"
1187- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: لوگ ایک دوسرے سے مسلسل سوالات کرتے رہیں گے، یہاں تک کہ وہ یہ کہیں گے اللہ تعالیٰ نے، تو ہر چیز کو پیدا کیا ہے، تو اللہ تعالیٰ کو کس نے پیدا کیا ہے؟
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں: جب یہ صورتحال در پیش ہو، تو آدمی یہ کہے: میں اللہ پر ایمان رکھتا ہوں۔


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 3276، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 134، 134، 135، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 6722، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 10422، 10423، 10424، 10425، وأبو داود فى «سننه» برقم: 4721، 4722، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7905، 8324، 8492، 9149، 11113، والحميدي فى «مسنده» برقم: 1187، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 6056»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1187  
1187- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: لوگ ایک دوسرے سے مسلسل سوالات کرتے رہیں گے، یہاں تک کہ وہ یہ کہیں گے اللہ تعالیٰ نے، تو ہر چیز کو پیدا کیا ہے، تو اللہ تعالیٰ کو کس نے پیدا کیا ہے؟ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں: جب یہ صورتحال در پیش ہو، تو آدمی یہ کہے: میں اللہ پر ایمان رکھتا ہوں۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:1187]
فائدہ:
ایک دوسرے سے شرعی سوالات کرنا درست ہے، لیکن ایسے سوالات جو انسان کو کفر تک پہنچا دیں، ان کا کرنا درست نہیں ہے، اللہ رب العزت خالق ہیں، اور قرآن مجید اس کی صفت اور کلام ہے، باقی سب اس کی مخلوق ہیں۔ اللہ ہمیشہ سے ہے اور ہمیشہ رہے گا، نہ اس کی ابتداء ہے اور نہ ہی انتہا ہے، شیطان غلط باتیں زبان سے نکلوا دیتا ہے، اگر بسا اوقات شیطانی بات زبان سے نکل جائے تو فوراً کہنا چاہیے، «اعوذ بالله من الشيطن الرجيم» اگر اللہ تعالیٰ کی ذات کے متعلق شیطان کوئی وسوسہ ڈال دے تو فورا «آمنا بالله» کہنا چاہیے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 1185