مسند الحميدي
بَابٌ جَامِعٌ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ -- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے منقول متفرق روایات

حدیث نمبر 1206
حدیث نمبر: 1207
1207 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا مِسْعَرُ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ زُرَارَةَ بْنِ أَوْفَي، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ تَجَاوَزَ عَنْ أُمَّتِي مَا وَسْوَسَتْ فِي صُدُورِهَا، مَا لَمْ تَعْمَلْ، أَوْ تَكَلَّمْ»
1207- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: بے شک اللہ تعالیٰ نے میری امت کے ان وسوسوں سے درگزر کیا ہے، جوان کے ذہن میں پیدا ہوتے ہیں، جب تک وہ ا س پر عمل نہیں کرتے یا اس کے بارے میں بات چیت نہیں کرتے۔


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 2528، 5269، 6664، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 127، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 898، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 4334، 4335، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 3433، برقم: 3434، 3435، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 5597، 5598، وأبو داود فى «سننه» برقم: 2209، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1183، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 2040، 2044، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 3940، 14307، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7588، 9231، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 6389، 6390»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1207  
1207- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: بے شک اللہ تعالیٰ نے میری امت کے ان وسوسوں سے درگزر کیا ہے، جوان کے ذہن میں پیدا ہوتے ہیں، جب تک وہ ا س پر عمل نہیں کرتے یا اس کے بارے میں بات چیت نہیں کرتے۔‏‏‏‏ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:1207]
فائدہ:
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ دل کے برے وسوسے قابل گرفت نہیں ہیں، جبکہ نیکی کا معاملہ اس کے برعکس ہے کہ جو شخص کسی اچھے کام کی نیت کر لے، اس کو نیت کرنے سے ثواب مل جائے گا، اسلام نیکی کی دعوت دیتا ہے، اور امت مسلمہ کو نیکی کے کاموں اور نیکی کے ارادوں کی رغبت دلاتا ہے۔
مومن کا سینہ نیکی اور تقویٰ سے سرشار ہوتا ہے، گناہ کا کوئی بھی خیال آ جائے تو جلد ہی دفع ہو جا تا ہے، لیکن گناہگار کا سینہ فسق و فجور سے بھرا ہوتا ہے، جو اسے نیکی کا کام کرنے کی فرصت نہیں دیتا، اللہ رب العالمین دل کو دیکھتے ہیں تو ہمیں بھی اپنے دل کو پاک و صاف رکھنا چاہیے، لوگوں نے اپنے چہرے اور کپڑوں کو تو صاف رکھا لیکن دل صاف نہ کر سکے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 1205