مسند الحميدي
بَابٌ جَامِعٌ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ -- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے منقول متفرق روایات

حدیث نمبر 1207
حدیث نمبر: 1208
1208 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا أَبُو الزِّنَادِ، عَنِ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" حَلَفَ سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ، فَقَالَ: لَأُطِيفَنَّ اللَّيْلَةَ بِسَبْعِينَ امْرَأَةً كُلُّهُنَّ تَجِيءُ بِغُلَامٍ يُقَاتِلُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ، فَقَالَ لَهُ صَاحِبُهُ، أَوْ قَالَ لَهُ الْمَلَكُ: قُلْ إِنْ شَاءَ اللَّهُ، فَنَسِيَ فَأَطَافَ بِسَبْعِينَ امْرَأَةً، فَلَمْ تَجِئْ وَاحِدَةٌ مِنْهُنَّ بِشَيْءٍ إِلَّا وَاحِدَةٌ جَاءَتْ بِشِقِّ غُلَامٍ"، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَوْ قَالَ: إِنْ شَاءَ اللَّهُ لَمَا حَنَثَ، وَلَكَانَ دَرَكًا فِي حَاجَتِهِ"
1208- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: سیدنا سلیمان علیہ السلام نے قسم اٹھاتے ہوئے یہ کہا: آج رات میں اپنی ستر(70) بیویوں کے ساتھ صحبت کروں گا اور و ہ سب لڑکوں کو جنم دیں گی جو اللہ کی راہ میں جہاد کریں گے ان کے ساتھی نے (راوی کو شک ہے شاید یہ ا لفاظ ہیں) فرشتے نے ان سے کہا: آپ ان شاءاللہ کہہ دیجئے! لیکن انہیں خیال نہیں رہا اور انہوں نے اپنی ستر(70) بیویوں کے ساتھ صحبت کی، تو ان میں صرف ایک کے ہاں بچہ پیدا ہوا، جونا مکمل تھا۔
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر وہ ان شاء اللہ کہہ دیتے تو ان کی قسم نہ ٹوٹتی اور وہ اپنا مقصد بھی حاصل کرلیتے۔


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 3424، 5242، 6639، 6720، 7469، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1654، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 4337، 4338، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 3840، 3865، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 4754، 8983، 11239، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 19968، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7258، 7830، 10730، والحميدي فى «مسنده» برقم: 1209، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 6244، 6347»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1208  
1208- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: سیدنا سلیمان علیہ السلام نے قسم اٹھاتے ہوئے یہ کہا: آج رات میں اپنی ستر(70) بیویوں کے ساتھ صحبت کروں گا اور و ہ سب لڑکوں کو جنم دیں گی جو اللہ کی راہ میں جہاد کریں گے ان کے ساتھی نے (راوی کو شک ہے شاید یہ ا لفاظ ہیں) فرشتے نے ان سے کہا: آپ ان شاءاللہ کہہ دیجئے! لیکن انہیں خیال نہیں رہا اور انہوں نے اپنی ستر(70) بیویوں کے ساتھ صحبت کی، تو ان میں صرف ایک کے ہاں بچہ پیدا ہوا، جونا مکمل تھا۔‏‏‏‏ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر وہ ان شاء اللہ کہہ دیتے تو ان کی قسم نہ ٹوٹتی اور وہ۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:1208]
فائدہ:
اس حدیث سے ہر کام کے ساتھ ان شاءاللہ کہنے کی فرضیت ثابت ہوتی ہے، اگر کوئی نبی کسی کام کا ارادہ کرتا ہے اور اس ارادے کو عملی جامہ بھی پہنا تا ہے لیکن ان شاء اللہ نہیں کہتا تو اس نبی کا کام بھی نہیں ہوتا، چہ جائیکہ کوئی عام انسان کسی کام کا ارادہ کرے اور اس کے ساتھ ان شاء اللہ نہ کہے۔
نیز اس حدیث سے یہ بھی ثابت ہوتا ہے کہ نیت اور کام کتنے ہی اچھے کیوں نہ ہوں، اس کے ساتھ ان شاءاللہ ضرور کہنا چاہیے، اگر کوئی آدمی ان شاء اللہ کہنا بھول جائے تو دوسرے کو اسے یاد کرا دینا چاہیے
۔ اس حدیث سے یہ بھی ثابت ہوا کہ انبیاء کرام علیہم السلام مشکل کشا نہیں ہوتے مشکل کشا صرف اللہ تعالیٰ کی ذات ہے، انبیاء علیہم السلام میں عام انسانوں سے چالیس گنا زیادہ طاقت ہوتی ہے۔
انسان کے اپنی اولاد کے بارے میں اچھے جذبات ہونے چاہئیں کہ اگر اللہ تعالیٰ مجھے اولاد دے گا تو وہ مجاہد بنے گی، یا محدث محقق، امام کعبہ، پوری دنیا پر اسلام کو غالب کرے گی، اے اللہ! ہماری اولاد کو ایسا ہی کرنا، آمین۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 1207