مسند الحميدي
بَابٌ جَامِعٌ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ -- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے منقول متفرق روایات

حدیث نمبر 1209
حدیث نمبر: 1210
1210 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا ابْنُ عَجْلَانَ، عَنْ سَعِيدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: جَاءَ رَجُلٌ إِلَي النَّبِيِّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، عِنْدِي دِينَارٌ فَقَالَ: «أَنْفِقْهُ عَلَي نَفْسِكَ» ، قَالَ: عِنْدِي آخَرُ، قَالَ: «أَنْفِقْهُ عَلَي وَلَدِكَ» ، قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ عِنْدِي آخَرُ، قَالَ: «أَنْفِقْهُ عَلَي أَهْلِكَ» ، قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ عِنْدِي آخَرُ، قَالَ: «أَنْفِقْهُ عَلَي خَادِمِكَ» ، قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ عِنْدِي آخَرُ، قَالَ: «أَنْتَ أَعْلَمُ» ، قَالَ سَعِيدٌ: ثُمَّ يَقُولُ أَبُو هُرَيْرَةَ: إِذَا حَدَّثَ بِهَذَا الْحَدِيثِ، يَقُولُ وَلَدُكَ: أَنْفِقْ عَلَيَّ إِلَي مَنْ تَكِلُنِي، تَقُولُ زَوْجَتُكَ: أَنْفِقْ عَلَيَّ أَوْ طَلِّقْنِي، يَقُولُ خَادِمُكَ: أَنْفِقْ عَلَيَّ أَوْ بِعْنِي"
1210- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: ایک شخص نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا، اس نے عرض کی: یارسول اللہ ( صلی اللہ علیہ وسلم )! میرے پاس ایک دینار موجود ہے (میں اس کا کیا کروں؟) نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم اسے اپنے اوپر خرچ کرو۔
اس نے عرض کی: میرے پاس ایک اور بھی ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسے تم اپنی اولاد پر خرچ کرو!
اس نے عرض کی: یارسول اللہ ( صلی اللہ علیہ وسلم )! میرے پاس ایک اور بھی ہے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسے تم اپنے بیوی پر خرچ کرو۔
اس نے عرض کی: یارسول اللہ ( صلی اللہ علیہ وسلم )! میرے پاس ایک اور بھی ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسے تم اپنے خادم پر خرچ کرو!
اس نے عرض کی: یارسول اللہ ( صلی اللہ علیہ وسلم )! میرے پاس اور بھی ہے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم زیادہ بہتر جانتے ہوگے (کہ اسے کس پر خرچ کیا جائے؟)۔
سعید نامی راوی کہتے ہیں: سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ یہ حدیث بیان کرلیتے تھے، تو یہ فرمایا کرتے تھے: تمہارا بچہ کہے گا مجھ پر خرچ کرو، مجھے کس کے سپرد کررہے ہو، تمہاری بیوی کہے گی: مجھ پر خرچ کرو، ورنہ مجھے طلاق دے دو، تمہارا خادم کہے گا: مجھ پر خرچ کرویا پھر مجھے فروخت کردو۔


تخریج الحدیث: «إسناده حسن،وأخرجه ابن حبان فى «صحيحه» برقم: 3337، 4233، 4235، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 1519، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 2534، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 2327، 9137، وأبو داود فى «سننه» برقم: 1691، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 15792، 15793، 15835، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7537، 10225، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 6616»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1210  
1210- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: ایک شخص نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا، اس نے عرض کی: یارسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم)! میرے پاس ایک دینار موجود ہے (میں اس کا کیا کروں؟) نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم اسے اپنے اوپر خرچ کرو۔‏‏‏‏ اس نے عرض کی: میرے پاس ایک اور بھی ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسے تم اپنی اولاد پر خرچ کرو! اس نے عرض کی: یارسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم)! میرے پاس ایک اور بھی ہے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسے تم اپنے بیوی پر خرچ کرو۔‏‏‏‏ اس نے عرض کی: یارسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم)! می۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:1210]
فائدہ:
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ کس پر خرچ کیا جائے، شریعت نے اس کے بھی مرتبے مقرر کیے ہیں، پہلے اپنے نفس پر، پھر اپنی اولاد پر، پھر اپنے گھر والوں پر، پھر اپنے خادم پر، اگر پھر بھی گنجائش ہوتو پھر جس کو مستحق سمجھے اس کو دے دے، وہ لوگ غلطی پر ہیں جو اپنوں کو بھوکا چھوڑ دیتے ہیں اور دوسروں پر خرچ کرتے ہیں۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 1208