مسند الحميدي
أَحَادِيثُ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ -- سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے منقول روایات

حدیث نمبر 1219
حدیث نمبر: 1220
1220 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي بَكْرِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ، أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" يَتْبَعُ الْمَيِّتَ إِلَي قَبْرِهِ ثَلَاثَةٌ: أَهْلُهُ وَمَالُهُ وَعَمَلُهُ، فَيْرِجِعُ اثْنَانِ وَيَبْقَي وَاحِدٌ، يَرْجِعُ أَهْلُهُ وَمَالُهُ وَيَبْقَي عَمَلُهُ"
1220- سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: میت کے ساتھ تین چیزیں اس کی قبر تک جاتی ہیں اس کے اہل خانہ، اس کا مال اور اس کا عمل، دو واپس آجاتے ہیں اور ایک ساتھ رہ جاتا ہے، اس کے اہل خانہ اور اس کا مال واپس آجاتے ہیں اور اس کا عمل باقی رہ جاتا ہے۔


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 6514، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2960، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 3107، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 249، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 1936، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 2075، 11760، 11761، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2379، وأحمد فى «مسنده» برقم: 12263، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 35908»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1220  
1220- سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: میت کے ساتھ تین چیزیں اس کی قبر تک جاتی ہیں اس کے اہل خانہ، اس کا مال اور اس کا عمل، دو واپس آجاتے ہیں اور ایک ساتھ رہ جاتا ہے، اس کے اہل خانہ اور اس کا مال واپس آجاتے ہیں اور اس کا عمل باقی رہ جاتا ہے۔‏‏‏‏ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:1220]
فائدہ:
اس حدیث میں میت کو فائدہ دینے والے اس کے اعمال کا ذکر ہے، میت کا اہل اور مال میت کے ساتھ نہیں رہتے، جن کی خاطر انسان دنیا میں دین سے غافل رہا، اللہ تعالیٰ ہمیں نیک اعمال کی توفیق دے، آمین۔
اے رب العالمین! کتابیں لکھنا ایک نیک عمل ہے، راقم دینی کتب لکھنے کو ایک عبادت سمجھتا ہے، یا رب العالمین! میرے قلم میں برکت عطا فرما، اور میرا سینہ کھول دے، آمین۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 1218