مسند الحميدي
أَحَادِيثُ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ -- سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے منقول روایات

حدیث نمبر 1220
حدیث نمبر: 1221
1221 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا قَاسِمٌ الرَّحَّالُ سَنَةَ عِشْرِينَ وَمِائَةٍ، وَأَنَا يَوْمَئِذٍ ابْنُ ثَلَاثَ عَشْرَةَ سَنَةً وَأَرْبِعَةِ أَشْهُرٍ وَنِصْفٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ، يَقُولُ: دَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خِرَبًا لِبَنِي النَّجَّارِ، يُرِيدُ قَضَاءَ حَاجَةٍ، فَخَرَجَ مَذْعُورًا، أَوْ قَالَ: فَزِعًا، وَهُوَ يَقُولُ: «لَوْلَا أَنْ تَدَافَنُوا لَسَأَلْتُ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ أَنْ يُسْمِعَكُمْ مِنْ عَذَابِ أَهْلِ الْقُبُورِ مَا أَسْمَعَنِي»
1221- سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم بنو نجار کے کسی کھنڈر میں قضائے حاجت کے لیے تشریف لے گئے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم گھبرائے ہوئے واپس تشریف لائے آپ صلی اللہ علیہ وسلم یہ فرمارہے تھے۔ اگر اس بات کا اندیشہ نہ ہوتا کہ تم لوگ (مردوں کو) دفن کرنا ہی چھوڑ دو گے، تو میں اللہ تعالیٰ سے یہ دعا کرتا کہ قبروں کے عذاب سے متعلق وہ چیز تمہیں سنا ئے، جواس نے مجھے سنائی ہے۔


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 2868، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 3126، 3131، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 118، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 2057، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 2196، وأبو داود فى «سننه» برقم: 4751، وأحمد فى «مسنده» برقم: 12189، 12279، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 2996، 3693، 3727، 4300»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1221  
1221- سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم بنو نجار کے کسی کھنڈر میں قضائے حاجت کے لیے تشریف لے گئے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم گھبرائے ہوئے واپس تشریف لائے آپ صلی اللہ علیہ وسلم یہ فرمارہے تھے۔ اگر اس بات کا اندیشہ نہ ہوتا کہ تم لوگ (مردوں کو) دفن کرنا ہی چھوڑ دو گے، تو میں اللہ تعالیٰ سے یہ دعا کرتا کہ قبروں کے عذاب سے متعلق وہ چیز تمہیں سنا ئے، جواس نے مجھے سنائی ہے۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:1221]
فائدہ:
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ عذاب قبر برحق ہے، ایک دوسری حدیث میں ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
«‏‏‏‏نعم، عذاب القبر حق» ہاں، عذاب قبرحق ہے۔ [صحيح البخاري: 1306]
عذاب قبر قرآن و حدیث کی بے شمار نصوص سے ثابت ہے، بعض لوگوں کا اس سے انکار کرنا واضح گمراہی ہے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 1219