مسند الحميدي
أَحَادِيثُ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ -- سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے منقول روایات

حدیث نمبر 1227
حدیث نمبر: 1228
1228 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا إِسْحَاقُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ، أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ، يَقُولُ: «صَلَّيْتُ أَنَا وَيَتِيمٌ خَلْفَ النَّبِيِّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَيْتِنَا وَأُمِّي أُمُّ سُلَيْمٍ خَلْفَنَا»
1228- سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: میں اور یتیم لڑکا ہمارے گھر میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے کھڑے ہوئے جبکہ میری والدہ سیدہ ام سلیم رضی اللہ عنہا ہمارے پیچھے کھڑی ہوئیں۔


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 380، 727، 860، 871، 874، 1164، 6080، 6334، 6344، 6378، 6380، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 658، 659، 2480 وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 1539، 1540، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 2205، 7177، 7178، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 736، برقم: 800، 868، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 818، 878، 944، وأبو داود فى «سننه» برقم: 612، 658، والترمذي فى «جامعه» برقم: 234، 3829، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1324، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 5241، 5301، وأحمد فى «مسنده» برقم: 12264، 12534، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 3200، 3238، 3239، 4236»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1228  
1228- سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: میں اور یتیم لڑکا ہمارے گھر میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے کھڑے ہوئے جبکہ میری والدہ سیدہ ام سلیم رضی اللہ عنہا ہمارے پیچھے کھڑی ہوئیں۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:1228]
فائدہ:
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ گھر میں نفل نماز کی جماعت کروانا درست ہے، اور بچہ امام کے پیچھے پہلی صف میں کھڑا ہوسکتا ہے، جب پہلی صف نامکمل ہو، اور عورت صف میں اکیلی بھی کھڑی ہوسکتی ہے، یہ بات یاد رہے کہ اگر بچہ شوق سے جلدی مسجد میں آ جاتا ہے اور پہلی صف میں امام کے پیچھے کے علاوہ کسی اور جگہ پر کھڑا ہو جائے تو اس کو پہلی صف سے اٹھا کر پچھلی صفوں میں کر دینا درست نہیں ہے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 1226