مسند الحميدي
أَحَادِيثُ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ -- سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے منقول روایات

حدیث نمبر 1233
حدیث نمبر: 1234
1234 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا أَيُّوبُ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: لَمَّا افْتَتَحَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَيْبَرَ أَصَبْنَا حُمُرًا خَارِجًا مِنَ الْقَرْيَةِ، فَنَحَرْنَاهَا، فَطَبَخْنَا مِنْهَا، فَنَادَي مُنَادِي رَسُولِ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَلَا إِنَّ اللَّهَ وَرَسُولَهُ يَنْهَيَانِكُمْ عَنْهَا، فَإِنَّهَا رِجْزٌ مِنْ عَمَلِ الشَّيْطَانِ» ، فَأُكْفِئَتِ الْقُدُورُ بِمَا فِيهَا وَإِنَّهَا لَتَفُورُ
1234- سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: جب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے خبیر فتح کرلیا تو ہمیں بستی سے باہر کچھ گدھے ملے، ہم نے انہیں ذبح کر کے پکانا شروع کیا۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے اعلان کرنے والے نے یہ اعلان کیا: خبردار! بے شک اللہ اور ا س کا رسول صلی اللہ علیہ وسلم تمہیں ان سے منع کر رہے ہیں کیونکہ یہ ناپاک ہیں اور شیطان کے عمل سے تعلق رکھتے ہیں۔
(راوی کہتے ہیں) تو ہنڈیاؤں میں جو کچھ موجود تھا اس سب انہیں الٹ دیا گیا حالانکہ وہ اہل رہی تھیں۔


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 4198، 4199، 4200، 4201، 4211، 4213، 5085، 5086، 5159، 5169، 5528، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1940، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 351، 400، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 4091، 4745، 4746، 5274، 6521، 7212، 7213، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 69، برقم: 546، برقم: 3342، وأبو داود فى «سننه» برقم: 2054، 2634، 2995، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1115، 1550، 1618 م، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2034، 2288، 2289، 2489، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 1957، 2272، 3196، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 1933، 3288، 3289، وأحمد فى «مسنده» برقم: 12138، 12174، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 2828، 2908، 3043، 3050»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1234  
1234- سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: جب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے خبیر فتح کرلیا تو ہمیں بستی سے باہر کچھ گدھے ملے، ہم نے انہیں ذبح کر کے پکانا شروع کیا۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے اعلان کرنے والے نے یہ اعلان کیا: خبردار! بے شک اللہ اور ا س کا رسول صلی اللہ علیہ وسلم تمہیں ان سے منع کر رہے ہیں کیونکہ یہ ناپاک ہیں اور شیطان کے عمل سے تعلق رکھتے ہیں۔ (راوی کہتے ہیں) تو ہنڈیاؤں میں جو کچھ موجود تھا اس سب انہیں الٹ دیا گیا حالانکہ وہ اہل رہی تھیں۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:1234]
فائدہ:
اس حدیث میں گھریلو گدھے کی حرمت کا ذکر ہے، نیز صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کس قدر قرآن و حدیث کی اتباع کرنے میں حریص تھے، کاش امت مسلمہ بھی اپنے اوپر قرآن و حدیث کی اطاعت کو صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کی طرح واجب کر لے، اور اپنی زندگی کا اوڑھونا بچھونا قرآن و حدیث کی تعلیمات کو بنا لے، دونوں جہانوں کی کامیابی اسی میں ہے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 1232