مسند الحميدي
أَحَادِيثُ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ -- سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے منقول روایات

حدیث نمبر 1243
حدیث نمبر: 1244
1244 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا سُلَيْمَانُ التَّيْمِيُّ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، يَقُولُ: كُنْتُ قَائِمًا عَلَي عُمُومَةٍ لِي مِنَ الْأَنْصَارِ أَسْقِيهِمْ فَضِيخًا لَهُمْ، فَأَتَانَا رَجُلٌ مِنْ قِبَلِ النَّبِيِّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَذْعُورًا، قُلْنَا: مَا وَرَاءَكَ؟ قَالَ: «حُرِّمَتِ الْخَمْرُ» ، فَقَالُوا لِي: أَكْفِهَا يَا أَنَسُ، قَالَ: فَكَفَأْتُهَا فَقَالَ النَّضْرُ بْنُ أَنَسٍ: «هِيَ كَانَتْ خَمْرَهُمْ يَوْمَئِذٍ»
1244- سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: میں اپنے ایک انصاری چچا کے ہاں کھڑا ہوا انہیں شراب پلا رہا تھا اسی دوران نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے ایک شخص گھبرائے ہوئے انداز میں ہمارے پاس آیا ہم نے دریافت کیا: تمہارے پیچھے کیا ہوا ہے؟ اس نے جواب دیا: شراب کو حرام قراردے دیا گیا ہے، تو ان حضرات نے مجھ سے فرمایا: اے انس! تم اسے بہادو۔ سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: تو میں نے اسے بہادیا۔
نضر بن انس کہتے ہیں: ان دنوں ان لوگوں کی شراب یہی ہوتی تھی۔


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 2464، 4617، 4620، 5580، 5582، 5583، 5584، 5600، 5622، 7253، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1980، 1981، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 4945، 5352، 5361، 5362، 5363، 5364، 5380، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم:، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 5032، 5033، 5034، 6764، وأبو داود فى «سننه» برقم: 3673، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2134، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 11668، 17422، 17423، 17424، 17446، 17447، 17448، 17449، 17547، والدارقطني فى «سننه» برقم: 4305، وأحمد فى «مسنده» برقم: 13067، 13086، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 3008، 3042، 3361»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1244  
1244- سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: میں اپنے ایک انصاری چچا کے ہاں کھڑا ہوا انہیں شراب پلا رہا تھا اسی دوران نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے ایک شخص گھبرائے ہوئے انداز میں ہمارے پاس آیا ہم نے دریافت کیا: تمہارے پیچھے کیا ہوا ہے؟ اس نے جواب دیا: شراب کو حرام قراردے دیا گیا ہے، تو ان حضرات نے مجھ سے فرمایا: اے انس! تم اسے بہادو۔ سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: تو میں نے اسے بہادیا۔ نضر بن انس کہتے ہیں: ان دنوں ان لوگوں کی شراب یہی ہوتی تھی۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:1244]
فائدہ:
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ کسی دوسرے کی خدمت حاصل کر سکتے ہیں، اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا حکم مل جاتا تھا تو وہ اسی وقت اس پر عمل کرتے تھے، یہی لوگ ﴿وَمَا آتَاكُمُ الرَّسُولُ فَخُذُوهُ وَمَا نَهَاكُمْ عَنْهُ فَانتَهُوا ﴾ [59-الحشر:7] کے مصداق تھے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 1242