مسند الحميدي
أَحَادِيثُ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ -- سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے منقول روایات

حدیث نمبر 1250
حدیث نمبر: 1251
1251 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا حُمَيْدٌ، قَالَ: سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ، يَقُولُ: «احْتَجَمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَجَمَهُ عَبْدٌ لحَيٍّ مِنَ الْأَنْصَارِ، يُقَالُ لَهُمْ بَنُو بَيَاضَةَ، يُسَمَّي أَبَا طَيْبَةَ، فَأَعْطَاهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَاعًا، أَوْ صَاعَيْنِ، أَوْ مُدًّا، أَوْ مُدَّيْنِ، وَكَلَّمَ مَوَالِيَهُ فَخَفَّفُوا عَنْهُ مِنْ ضَرِيبَتِهِ» يَعْنِي خَرَاجَهُ
1251- سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے پچھنے لگوائے انصار کے کسی قبیلے کے ایک غلام نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو پچھنے لگائے تھے اس قبیلے کا نام بنو بیاضہ تھا اور اس شخص کا نام ابوطیبہ تھا۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے ایک صاع یا دو صاع، ایک مدیا دومد (معاوضے کے طور پر) عطا کیے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے آقاؤں سے بات چیت کی، تو انہوں نے اس کے ذمے لازم ادائیگی کو کم کردیا، یعنی اس کے ذمے خراج کو کم کردیا۔


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 2102، 2210، 2277، 2281، 5696، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1577، ومالك فى «الموطأ» برقم:، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 5151، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 7537، 7538، 7550، 7551، وأبو داود فى «سننه» برقم: 3424، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1278، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2664، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 2164، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 15887، 19567، وأحمد فى «مسنده» برقم: 12147، 12227، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 2835، 3746، 3758، 3850»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1251  
1251- سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے پچھنے لگوائے انصار کے کسی قبیلے کے ایک غلام نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو پچھنے لگائے تھے اس قبیلے کا نام بنو بیاضہ تھا اور اس شخص کا نام ابوطیبہ تھا۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے ایک صاع یا دو صاع، ایک مدیا دومد (معاوضے کے طور پر) عطا کیے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے آقاؤں سے بات چیت کی، تو انہوں نے اس کے ذمے لازم ادائیگی کو کم کردیا، یعنی اس کے ذمے خراج کو کم کردیا۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:1251]
فائدہ:
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ سینگی لگانا درست ہے، آج کل اس کے دو طریقے ہیں: ایک گلاس کے ذریعے اور دوسرا مشین کے ذریعے، سینگی لگانے والے کو اجرت دینی چاہیے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 1249