مسند الحميدي
أَحَادِيثُ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْأَنْصَارِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ -- سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے منقول روایات

حدیث نمبر 1256
حدیث نمبر: 1257
1257 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ، وَأَبُو الزُّبَيْرِ، أَنَّهُمَا سَمِعَا جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ، يَقُولُ: دَخَلَ رَجُلٌ الْمَسْجِدَ وَالنَّبِيُّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَي الْمِنْبَرِ قَائِمٌ يَخْطُبُ يَوْمَ الْجُمُعَةِ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَصَلَّيْتَ؟» ، قَالَ: لَا، قَالَ: «فَصَلِّ رَكْعَتَيْنِ» قَالَ سُفْيَانُ: وَسَمَّي أَبُو الزُّبَيْرِ فِي حَدِيثِهِ الرَّجُلَ سُلَيْكَ بْنَ عَمْرٍو الْغَطَفَانِيَّ
1257- سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: ایک شخص مسجد میں داخل ہوا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اس وقت منبر پر موجود جمعے کا خطبہ دے رہے تھے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے دریافت کیا: کیا تم نے نماز ادا کرلی ہے؟ اس نے عرض کی: جی نہیں۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم دورکعت نماز ادا کرلو۔
سفیان نامی راوی کہتے ہیں: ابوزبیر نامی راوی نے ا س روایت میں ان صاحب کا نام سیدنا سلیک بن عمر و عطفانی رضی اللہ عنہ بیا ن کیا ہے۔


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 930، 931، 1166، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 875، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 1831، 1832، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 2500، 2501، 2502، 2504، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم:، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 499، 1715، 1716، 1717، 1729، وأبو داود فى «سننه» برقم: 1115، 1116، بدون ترقيم، والترمذي فى «جامعه» برقم: 510، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1592، 1596، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 1112، 1114، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 5771، 5772، 5773، وأحمد فى «مسنده» برقم: 14391، 14530، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 1830، 1946، 1969، 1970، 1988، 1989، 2117، 2186، 2276، 2622»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1257  
1257- سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: ایک شخص مسجد میں داخل ہوا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اس وقت منبر پر موجود جمعے کا خطبہ دے رہے تھے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے دریافت کیا: کیا تم نے نماز ادا کرلی ہے؟ اس نے عرض کی: جی نہیں۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم دورکعت نماز ادا کرلو۔‏‏‏‏ سفیان نامی راوی کہتے ہیں: ابوزبیر نامی راوی نے ا س روایت میں ان صاحب کا نام سیدنا سلیک بن عمر و عطفانی رضی اللہ عنہ بیا ن کیا ہے۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:1257]
فائدہ:
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ خطبہ کے دوران نماز پڑھنا درست ہے، اور خطیب کسی کو جو بغیر نماز پڑھے بیٹھ جائے، نماز کا کہہ سکتا ہے، اور مقتدی کو بات ماننی چاہیے۔ اس حدیث سے تحیۃ المسجد کی تاکید ثابت ہوتی ہے، فرضیت نہیں۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 1256