مسند الحميدي
أَحَادِيثُ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْأَنْصَارِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ -- سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے منقول روایات

حدیث نمبر 1291
حدیث نمبر: 1292
1292 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ، قَالَ: قَالَ جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ: «نَهَي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الْمُخَابَرَةِ» قَالَ سُفْيَانُ:" وَكُلُّ شَيْءٍ سَمِعْتُهُ مِنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ، قَالَ لَنَا فِيهِ سَمِعْتُ جَابِرًا إِلَّا هَذَيْنِ الْحَدِيثَيْنِ، يَعْنِي لُحُومَ الْخَيْلِ وَالْمُخَابَرَةَ، فَلَا أَدْرِي بَيْنَهُ وَبَيْنَ جَابِرٍ فِيهِمَا أَحَدٌ أَمْ لَا، وَأَمَّا حَدِيثُ الْأَسْهُمِ فَإِنِّي أَنَا قُلْتُ لَهُ: سَمِعْتَ جَابِرًا عَلَي مَا حَدَّثْتُكُمْ"
1292- سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مخابرہ سے منع کیا ہے۔
سفیان کہتے ہیں: میں نے عمرو بن دینار کے حوالے سے جو بھی روایت سنی اس میں انہوں نے یہی کہا: میں نے سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کو یہ بیان کرتے ہوئے سنا ہے، البتہ ان دو روایات کاحکم مختلف ہے۔ یعنی گھوڑوں کے گوشت والی روایت اور مخابرہ والی روایت، مجھے نہیں معلوم کہ آیا ان دونوں روایات میں عمر وبن دینار اور سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کے درمیان کوئی اور راوی ہے یا نہیں؟ جہاں تک تیروں والی روایت کاتعلق ہے، تو میں نے ان سے کہا: کیا آپ نے سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کو یہ بیان کرتے ہوئے سنا ہے؟ انہوں نے جواب دیا: اسی طرح جس طرح میں تمہیں یہ حدیث سنارہا ہوں۔


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 1536، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 11809، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 1834، 2064، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 21664، والطحاوي فى «شرح مشكل الآثار» برقم: 3056، 3057»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1292  
1292- سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مخابرہ سے منع کیا ہے۔ سفیان کہتے ہیں: میں نے عمرو بن دینار کے حوالے سے جو بھی روایت سنی اس میں انہوں نے یہی کہا: میں نے سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کو یہ بیان کرتے ہوئے سنا ہے، البتہ ان دو روایات کاحکم مختلف ہے۔ یعنی گھوڑوں کے گوشت والی روایت اور مخابرہ والی روایت، مجھے نہیں معلوم کہ آیا ان دونوں روایات میں عمر وبن دینار اور سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کے درمیان کوئی اور راوی ہے یا نہیں؟ جہاں تک تیروں والی روایت کاتعلق ہے، تو میں نے ان سے کہا: کیا آپ نے سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کو یہ بیان کرتے ہوئے سنا ہے۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:1292]
فائدہ:
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ زمین ٹھیکے پر یا حصے پر نہیں دینی چاہیے مگر دوسری روایات سے اس کا جواز ثابت ہوتا ہے، جب دھوکا نہ ہوتو یہ جائز ہے، جب دھوکا ہو تو یہ جائز نہیں ہے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 1290