مسند الحميدي
أَحَادِيثُ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْأَنْصَارِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ -- سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے منقول روایات

حدیث نمبر 1308
حدیث نمبر: 1309
1309 - حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مُوسَي قَالَ: ثنا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا أَبُو الزُّبَيْرِ، غَيْرَ مَرَّةٍ، وَلَا مَرَّتَيْنِ، أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ، يَقُولُ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَيُّكُمْ كَانَتْ لَهُ أَرْضٌ أَوْ نَخْلٌ فَلَا يَبِعْهَا حَتَّي يَعْرِضَهَا عَلَي شَرِيكِهِ» قَالَ سُفْيَانُ: وَكَانَ الْكُوفِيُّونَ يَأْتُونَ أَبَا الزُّبَيْرِ يَسْأَلُونَهُ عَنْ هَذَا الْحَدِيثِ، وَيَقُولُونَ: حَدَّثَنَا بِهِ عَنْكَ ابْنُ أَبِي لَيْلَي
1309- سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: جس شخص کی زمین ہو یا کھجوروں کا باغ ہو، وہ اسے اس وقت تک فروخت نہ کرے، جب تک اپنے شراکت دارکو اس کی پیشکش نہ کردے۔
سفیان نامی راوی کہتے ہیں: اہل کوفہ زبیر نامی راوی کے پاس آئے اور ان سے اس حدیث کے بارے میں دریافت کیا اور یہ کہا: ابن ابولیلیٰ نے آپ کے حوالے سے یہ روایت ہمیں سنائی ہے۔


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 2213، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1608، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 5178، 5179، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 2350، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 4660، 4714، 4715، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 6197، 6253، 6254، 6255، 11716، وأبو داود فى «سننه» برقم: 3513، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1312، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2670، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 2492، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 11687، 11688، 11709، والدارقطني فى «سننه» برقم: 4532، وأحمد فى «مسنده» برقم: 14513، 14548، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 1835، 2171، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 14403»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1309  
1309- سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: جس شخص کی زمین ہو یا کھجوروں کا باغ ہو، وہ اسے اس وقت تک فروخت نہ کرے، جب تک اپنے شراکت دارکو اس کی پیشکش نہ کردے۔‏‏‏‏ سفیان نامی راوی کہتے ہیں: اہل کوفہ زبیر نامی راوی کے پاس آئے اور ان سے اس حدیث کے بارے میں دریافت کیا اور یہ کہا: ابن ابولیلیٰ نے آپ کے حوالے سے یہ روایت ہمیں سنائی ہے۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:1309]
فائدہ:
اس حدیث میں بیع کا ایک اہم اصول بیان ہوا ہے کہ شریک (حصے دار) اور ہمسائے کی اجازت کے بغیر زمین وغیر وفروخت نہ کی جائے، کیونکہ وہ اس کو خریدنے کا زیادہ حق دار ہے، اگر وہی لے لے تو باہر کسی اور کوفروخت کرنے کی ضرورت ہی نہیں رہتی، یہ اصول بہت زیادہ فوائد کو اپنے اندر لیے ہوئے ہے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 1307