موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الطَّهَارَةِ -- کتاب: طہارت کے بیان میں
31. بَابُ مَا جَاءَ فِي الْبَوْلِ قَائِمًا وَغَيْرِهِ
کھڑے کھڑے پیشاب کرنے وغیرہ کا بیان
حدیث نمبر: 141
وَحَدَّثَنِي، عَنْ وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ ، أَنَّهُ قَالَ:" رَأَيْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ يَبُولُ قَائِمًا" .
حضرت عبداللہ بن دینار سے روایت ہے کہ میں نے دیکھا سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کو کھڑے کھڑے پیشاب کرتے۔

تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 499، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 1322، والطحاوي فى «شرح معاني الآثار» برقم: 6817، شركة الحروف نمبر: 130، فواد عبدالباقي نمبر: 2 - كِتَابُ الطَّهَارَةِ-ح: 112»
قَالَ يَحْيَى: وَسُئِلَ مَالِك، عَنْ غَسْلِ الْفَرْجِ مِنَ الْبَوْلِ وَالْغَائِطِ هَلْ جَاءَ فِيهِ أَثَرٌ؟ فَقَالَ: بَلَغَنِي أَنَّ بَعْضَ مَنْ مَضَى كَانُوا يَتَوَضَّئُونَ مِنَ الْغَائِطِ، وَأَنَا أُحِبُّ أَنْ أَغْسِلَ الْفَرْجَ مِنَ الْبَوْلِ
امام مالک رحمہ اللہ سے سوال ہوا پیشاب یا پاخانہ کے بعد پانی سے استنجا کرنے میں کوئی حدیث آئی ہے؟ تو جواب دیا کہ مجھے پہنچا ہے بعض سلف سے کہ وہ استنجا کرتے تھے پانی سے بعد پاخانہ کے، اور میں اچھا جانتا ہوں استنجا پانی سے بعد پیشاب کے۔

تخریج الحدیث: «شركة الحروف نمبر: 130، فواد عبدالباقي نمبر: 2 - كِتَابُ الطَّهَارَةِ-ح: 112»