صحيح مسلم
كِتَاب الْحَيْضِ -- حیض کے احکام و مسائل
16. باب تَسَتُّرِ الْمُغْتَسِلِ بِثَوْبٍ وَنَحْوِهِ:
باب: غسل کرنے والا کپڑے وغیرہ کے ساتھ پردہ کرے۔
حدیث نمبر: 766
وحَدَّثَنَاه أَبُو كُرَيْبٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ، عَنْ الْوَلِيدِ بْنِ كَثِيرٍ ، عَنِ سَعِيدِ بْنِ أَبِي هِنْدٍ ، بِهَذَا الإِسْنَادِ، وَقَال: فَسَتَرَتْهُ ابْنَتُهُ فَاطِمَةُ بِثَوْبِهِ، فَلَمَّا اغْتَسَلَ أَخَذَهُ فَالْتَحَفَ بِهِ، ثُمَّ قَامَ فَصَلَّى ثَمَانَ سَجَدَاتٍ، وَذَلِكَ ضُحًى.
سعید بن ابی ہند کے ایک اور شاگرد ولید بن کثیر نے اسی سند سےحدیث بیان کی اور یہ الفاظ کہے: تو آپ کی بیٹی حضرت فاطمہ ؓ نے آپ کے کپڑے کے ذریعے سے آپ کے لیے اوٹ بنا دی۔ آپ جب غسل کے چکے تو وہی کپڑا لیا، اسے اپنے گرد لپیٹا، پھر کھڑے ہو کر آٹھ رکعات نماز ادا کی، یہ چاشت کا وقت تھا۔
امام صاحب ایک اور سند سے مذکورہ بالا روایت بیان کرتے ہیں جس میں یہ ہے تو آپصلی اللہ علیہ وسلم کی بیٹی فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہا نے آپصلی اللہ علیہ وسلم کو کپڑے کی اوٹ مہیا کی، غسل کے بعد آپصلی اللہ علیہ وسلم نے وہ کپڑا لے کر اپنے گرد لپیٹ لیا، پھر نماز کے لیے کھڑے ہوئے اور آٹھ رکعتیں پڑھیں، اور یہ چاشت کا وقت تھا۔
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 766  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
سجدات،
سجدة رکعت کا اہم حصہ اور جز ہے اس لیے رکعت کو سجدہ سے تعبیر کیا گیا ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 766