موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الزَّكَاةِ -- کتاب: زکوٰۃ کے بیان میں
20. بَابُ زَكَاةِ الْحُبُوبِ وَالزَّيْتُونِ
غلوں اور زیتون کی زکوٰۃ کا بیان
وَسُئِلَ مَالِك، مَتَى يُخْرَجُ مِنَ الزَّيْتُونِ الْعُشْرُ أَوْ نِصْفُهُ أَقَبْلَ النَّفَقَةِ أَمْ بَعْدَهَا؟ فَقَالَ: لَا يُنْظَرُ إِلَى النَّفَقَةِ، وَلَكِنْ يُسْأَلُ عَنْهُ أَهْلُهُ كَمَا يُسْأَلُ أَهْلُ الطَّعَامِ عَنِ الطَّعَامِ، وَيُصَدَّقُونَ بِمَا قَالُوا فَمَنْ رُفِعَ مِنْ زَيْتُونِهِ خَمْسَةُ أَوْسُقٍ فَصَاعِدًا أُخِذَ مِنْ زَيْتِهِ الْعُشْرُ بَعْدَ أَنْ يُعْصَرَ، وَمَنْ لَمْ يُرْفَعْ مِنْ زَيْتُونِهِ خَمْسَةُ أَوْسُقٍ لَمْ تَجِبْ عَلَيْهِ فِي زَيْتِهِ الزَّكَاةُ
کہا یحییٰ نے سوال ہوا امام مالک رحمہ اللہ سے کہ زیتون کا دسواں حصہ کب نکالا جائے گا، قبل خرچ کے یا بعد خرچ کے؟ انہوں نے جواب دیا کہ خرچ اخراجات کو دیکھنا کچھ ضروری نہیں ہے بلکہ اس کے مالک سے پوچھیں گے۔ جیسے غلہ کے مالک سے پوچھتے ہیں، وہ کہیں گے ان کی تصدیق ہوگی، پس جو شخص اپنے زیتون سے پانچ وسق یا زیادہ دانے پائے گا اس سے دسواں حصہ تیل کا لیا جائے گا، اور جو اس سے کم پائے گا اس سے کچھ کم لیا جائے گا۔

تخریج الحدیث: «شركة الحروف نمبر: 559، فواد عبدالباقي نمبر: 17 - كِتَابُ الزَّكَاةِ-ح: 36ق»