صحيح مسلم
كِتَاب الْحَيْضِ -- حیض کے احکام و مسائل
24. باب نَسْخِ: «الْوُضُوءِ مِمَّا مَسَّتِ النَّارُ»:
باب: ایسی چیز سے وضو کا حکم منسوخ ہونا جسے آگ نے چھوا ہو۔
حدیث نمبر: 801
وحَدَّثَنَاه أَبُو كُرَيْبٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ، عَنِ الْوَلِيدِ بْنِ كَثِيرٍ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ عَطَاءٍ ، قَالَ: كُنْتُ مَعَ ابْنِ عَبَّاسٍ، وَسَاقَ الْحَدِيثَ بِمَعْنَى حَدِيثِ ابْنِ حَلْحَلَةَ وَفِيهِ، أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ ، شَهِدَ ذَلِكَ مِنَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَقَالَ: صَلَّى وَلَمْ يَقُلْ بِالنَّاسِ.
امام مسلم نے ایک دوسری سند سے ولید بن کثیر کے واسطے سے محمد بن عمرو بن عطاء سے روایت کی، کہا: میں ابن عباس رضی اللہ عنہ کے ساتھ تھا .... اس کے بعد انہوں نے ابن حلحلہ کی روایت کے ہم معنیٰ حدیث بیان کی ہے اور اس میں یہ اضافہ ہے کہ ابن عباس ؓ موجود تھے اور یہ کہ انہوں نے (ابن عباس) نے صلی بالناس (آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کو نماز پڑھائی) کے بجائے صلی (آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پڑھی) کہا۔
محمد بن عمرو بن عطاء بیان کرتے ہیں کہ میں ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما کے ساتھ تھا پھر اوپر والی حدیث بیان کی اور اس میں ہے کہ ابن عباس نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ کام کرتے دیکھا اور کہا آپصلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پڑھی یہ نہیں کہا لوگوں کو نماز پڑھائی۔