صحيح مسلم
كِتَاب الْحَيْضِ -- حیض کے احکام و مسائل
28. باب التَّيَمُّمِ:
باب: تیمم کا بیان۔
حدیث نمبر: 821
وحَدَّثَنِي إِسْحَاق بْنُ مَنْصُورٍ ، حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ ، عَنِ الْحَكَمِ ، قَالَ: سَمِعْتُ ذَرًّا ، عَنِ ابْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبْزَى ، قَالَ: قَالَ الْحَكَمُ : وَقَدْ سَمِعْتَهُ مِنِ ابْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبْزَى ، عَنْ أَبِيهِ ، أَنَّ رَجُلًا أَتَى عُمَرَ، فَقَالَ: إِنِّي أَجْنَبْتُ، فَلَمْ أَجِدْ مَاءً، وَسَاقَ الْحَدِيثَ وَزَادَ فِيهِ، قَالَ عَمَّارٌ : يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ، إِنْ شِئْتَ لِمَا جَعَلَ اللَّهُ عَلَيَّ مِنْ حَقِّكَ، لَا أُحَدِّثُ بِهِ أَحَدًا، وَلَمْ يَذْكُرْ، حَدَّثَنِي سَلَمَةُ، عَنْ ذَرٍّ.
نضر بن شمیل نے شعبہ سے باقی ماندہ سابقہ سند کے ساتھ روایت کی کہ ایک آدمی حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے پاس آیا اور پوچھا: میں جنبی ہو گیا ہوں اور مجھے پانی نہیں ملا۔ اس کے بعد (مذکورہ بالا) حدیث بیان کی اور اس میں یہ اضافہ کیا کہ عمار رضی اللہ عنہ نے کہا: اے امیر المؤمنین! اگر آپ چاہیں تو آپ کے اس حق کی بنا پر جو اللہ تعالیٰ نے مجھ پر رکھا ہے، میں یہ حدیث کسی کو نہ سناؤں گا۔ اور (شعبہ نے یہاں) مجھے سلمہ نے ذر حدیث بیان کی (کے الفاظ) کا ذکر نہیں کیا۔
ابن عبدالرحمٰن بن ابزیٰ اپنے باپ سے بیان کرتے ہیں کہ ایک آدمی حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ کے پاس آیا اور پوچھا، میں جنبی ہو گیا اور مجھے پانی نہ ملا، اور مذکورہ بالا حدیث بیان کی اور اس میں اضافہ یہ کیا، عمار رضی اللہ تعالی عنہ نے کہا: اے امیر المومنین! اگر آپ چاہیں کیونکہ اللہ نے مجھ پر آپ کا حق رکھا ہے، میں یہ حدیث کسی کو نہ سناؤں گا، لیکن اس میں مجھے سلمہ نے ذر سے سنایا، والا ٹکڑا نہیں بیان کیا۔