صحيح مسلم
كِتَاب الصَّلَاةِ -- نماز کے احکام و مسائل
5. باب جَوَازِ أَذَانِ الأَعْمَى إِذَا كَانَ مَعَهُ بَصِيرٌ:
باب: نابینا آدمی کے ساتھ جب کوئی بینا آدمی ہو تو نابینا کی اذان کے جواز کا بیان۔
حدیث نمبر: 846
وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ الْمُرَادِيُّ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، وَسَعِيدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ هِشَامٍ ، بِهَذَا الإِسْنَادِ مِثْلَهُ.
۔ یحییٰ بن عبد اللہ اور سعید بن عبد الرحمن نے ہشام سے اسی سند کے ساتھ اس (مذکورہ بالا روایت) کے مانند حدیث بیان کی
امام صاحب ایک اور سند سے مذکورہ بالا روایت بیان کرتے ہیں۔
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 846  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
اذان کے لیے اوقات مقرر ہوتے ہیں اور نابینا اپنے طور پر معلوم نہیں کر سکتا اس لیے اگر اس کوکوئی وقت بتانے والا موجود ہو یا آج کل اندھوں کے لیے گھڑیاں نکل چکی ہیں ان کو وہ سن سکتا ہو تو وہ اذان کہہ سکتا ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 846