صحيح مسلم
كِتَاب الصَّلَاةِ -- نماز کے احکام و مسائل
9. باب اسْتِحْبَابِ رَفْعِ الْيَدَيْنِ حَذْوَ الْمَنْكِبَيْنِ مَعَ تَكْبِيرَةِ الإِحْرَامِ وَالرُّكُوعِ وَفِي الرَّفْعِ مِنَ الرُّكُوعِ وَأَنَّهُ لاَ يَفْعَلُهُ إِذَا رَفَعَ مِنَ السُّجُودِ:
باب: تکبیر تحریمہ کے ساتھ رکوع میں اور رکوع سے سر اٹھاتے وقت کندھوں تک رفع الیدین کرنے کا استحباب، اور سجدہ سے سر اٹھاتے وقت رفع الیدین نہ کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 866
وحَدَّثَنَاه مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ ، عَنْ سَعِيدٍ ، عَنْ قَتَادَةَ ، بِهَذَا الإِسْنَادِ، أَنَّهُ رَأَى نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَقَالَ: حَتَّى يُحَاذِيَ بِهِمَا فُرُوعَ أُذُنَيْهِ.
قتادہ سے (ابو عوانہ کے بجائے) سعید نے باقی ماندہ سے اسی سند کے ساتھ روایت کی کہ انہوں نے (مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ) نے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا اور (سعید نے) کہا: یہاں تک کہ دونوں ہاتھ اپنے دونوں کانوں کے کناروں کے سامنے لے جاتے۔
امام صاحب ایک اور سند سے مذکورہ بالا روایت بیان کرتے ہیں کہ انھوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا، اور بتایا حتیٰ کہ دونوں ہاتھ اپنے دونوں کانوں کی لو تک اٹھاتے۔
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 866  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
(1)
تکبیر تحریمہ کے ساتھ رفع یدین کی تینوں صورتیں جائز ہیں ہاتھ پہلے اٹھائے،
بعد میں اللہ اکبر،
کہے،
اللہ اکبر پہلے کہے پھر رفع یدین کرے دونوں کام اکٹھے کرے۔
(2)
رفع یدین میں ہاتھ اس طرح اٹھائے جائیں کہ انگلیوں کے سرے کانوں تک پہنچ جائیں اور انگوٹھےکانوں کی لو تک رہیں۔
(3)
جمہور آئمہ،
امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ امام محمد رحمۃ اللہ علیہ،
اور ایک قول کی روسے امام مالک رحمۃ اللہ علیہ اور تمام محدثین کے نزدیک ان تین مقامات پر رفع یدین سنت ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 866