صحيح مسلم
كِتَاب الصَّلَاةِ -- نماز کے احکام و مسائل
13. باب حُجَّةِ مَنْ قَالَ لاَ يَجْهَرُ بِالْبَسْمَلَةِ:
باب: بسم اللہ کو بلند آواز سے نہ پڑھنے والوں کی دلیل۔
حدیث نمبر: 891
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، فِي هَذَا الإِسْنَادِ، وَزَادَ، قَالَ شُعْبَةُ: فَقُلْتُ لِقَتَادَةَ: أَسَمِعْتَهُ مِنْ أَنَسٍ؟ قَالَ: نَعَمْ، وَنَحْنُ سَأَلْنَاهُ عَنْهُ.
محمد بن (جعفر کے بجائے) ابو داؤد نے شعبہ سے اسی سند سے روایت کی اور یہ اضافہ کیا کہ شعبہ نے کہا: میں نے قتادہ سے کہا: کیا آپ نے یہ روایت انس رضی اللہ عنہ سے سنی ہے؟ انہوں نے کہا: ہاں، کہا: ہاں، ہم نے سے اس کے بارے میں پوچھا تھا۔
امام صاحب ایک اور سند سے مذکورہ بالا روایت بیان کرتے ہیں اس میں یہ اضافہ ہے کہ شعبہ نہ کہا، میں نے قتادہ سے پوچھا کیا آپ نے یہ روایت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنی ہے؟ اس نے کہا: ہاں، ہم نے ان سے اس کے بارے میں پوچھا تھا۔
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 891  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
فائدہ:
۔
قتادہ چونکہ مدلس راوی ہے اس لیے شبہ پیدا ہوا کہ شاید اس نے حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے براہِ راست روایت نہ سنی ہو،
سماع کی تصریح کے بعد یہ شبہ رفع ہو گیا۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 891