صحيح مسلم
كِتَاب الصَّلَاةِ -- نماز کے احکام و مسائل
35. باب الْقِرَاءَةِ فِي الصُّبْحِ:
باب: صبح کی نماز میں قرأت۔
حدیث نمبر: 1023
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، قَالَ: ح وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ . ح وحَدَّثَنِي أَبُو كُرَيْبٍ وَاللَّفْظُ لَهُ، أَخْبَرَنَا ابْنُ بِشْرٍ ، عَنْ مِسْعَرٍ ، قَالَ: حَدَّثَنِي الْوَلِيدُ بْنُ سَرِيعٍ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ حُرَيْثٍ " أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ فِي الْفَجْرِ وَاللَّيْلِ إِذَا عَسْعَسَ سورة التكوير آية 17 ".
حضرت عمرو بن حریث رضی اللہ عنہ سے روایت کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فجر کی نماز میں ﴿والیل إذا عسعس﴾ (قسم ہے رات کی! جب وہ جانے لگتی ہے) پڑھتے ہوئے سنا
مجھے زہیر بن حرب نے یحییٰ بن سعید سے نیز ہمیں ابو بکر بن ابی شیبہ نے وکیع سے نیز مجھے ابوکریب نے (الفاظ اس کے ہیں) ابن بشیر کے واسطہ سے مسعر کی ولید بن سریع سے حضرت عمرو بن حریث رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فجر کی نماز میں ﴿وَاللَّيْلِ إِذَا عَسْعَسَ﴾ (یعنی سورہٴ تکویر) پڑھتے ہوئے سنا۔
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث 952  
´نماز فجر میں «إذا الشمس كورت» پڑھنے کا بیان۔`
عمرو بن حریث رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو فجر میں «إذا الشمس كورت» پڑھتے سنا۔ [سنن نسائي/كتاب الافتتاح/حدیث: 952]
952 ۔ اردو حاشیہ: صبح کی نماز میں کبھی کبھی اس سورت کو پڑھنا مسنون ہے۔ اس سورت میں قیامت کے ہولناک مناظر کی مکمل عکاسی کی گئی ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے سورۂ ہود، سورۂ واقعہ اور « ﴿إِذَا الشَّمْسُ كُوِّرَتْ﴾ » نے بوڑھا کر دیا ہے۔ [جامع الترمذي، تفسیر القرآن، حدیث: 3297]

   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 952