محمد بن جعفر، خالد بن حارث، عبدالرحمٰن بن مہدی اور بہز، سب نے کہا: ہمیں شعبہ نے انس بن سیرین سے اسی سند کے ساتھ اسی کے مانند حدیث بیان کی، مگر ان کی حدیث میں (اس طرح) ہے: انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی، آپ نے عزل کے بارے میں فرمایا: " (اس میں) کوئی حرج نہیں کہ تم یہ کام نہ کرو، یہ تو بس تقدیر (کا معاملہ) ہے۔" بہز کی روایت میں ہے، شعبہ نے کہا: میں نے ان سے پوچھا: کیاآپ نے یہ حدیث ابوسعید رضی اللہ عنہ سے سنی؟ انہوں نے کہا: ہاں
امام صاحب اپنے چار اساتذہ سے، شعبہ کی انس بن سیرین کے واسطہ سے سند سے مذکورہ حدیث بیان کرتے ہیں لیکن ان کی روایت میں یہ ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے عزل کے بارے میں فرمایا: ”تم پر کوئی حرج نہیں ہے اگر تم یہ کام نہ کرو کیونکہ یہ تو تقدیر کی بات ہے۔“ حمل کا ٹھہرنا، نہ ٹھہرنا انسان کے بس میں نہیں ہے۔ بہز کی روایت میں ہے شعبہ نے کہا، معبد نے انس سے پوچھا، کیا تو نے یہ روایت ابو سعید سے سنی ہے؟ اس نے کہا، ہاں۔