صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
حسن سلوک، صلہ رحمی اور ادب
The Book of Virtue, Enjoining Good Manners, and Joining of the Ties of Kinship
6. باب صِلَةِ الرَّحِمِ وَتَحْرِيمِ قَطِيعَتِهَا:
6. باب: ناتا توڑنا حرام ہے۔
Chapter: Upholding Ties Of Kinship, And The Prohibition Of Severing Them
حدیث نمبر: 6520
Save to word اعراب
حدثني زهير بن حرب ، وابن ابي عمر ، قالا: حدثنا سفيان ، عن الزهري ، عن محمد بن جبير بن مطعم ، عن ابيه ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " لا يدخل الجنة قاطع "، قال ابن ابي عمر: قال سفيان: يعني قاطع رحم.حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، وَابْنُ أَبِي عُمَرَ ، قَالَا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " لَا يَدْخُلُ الْجَنَّةَ قَاطِعٌ "، قَالَ ابْنُ أَبِي عُمَرَ: قَالَ سُفْيَانُ: يَعْنِي قَاطِعَ رَحِمٍ.
زہیر بن حرب اور ابن ابی عمر نے کہا: ہمیں سفیان نے زہری سے حدیث بیان کی، انہوں نے محمد بن جبیر بن معطم سے، انہوں نے اپنے والد سے، انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "قطع کرنے والا جنت میں داخل نہیں ہو گا۔" ابن ابی عمر نے بتایا کہ سفیان نے کہا: یعنی قطع رحمی کرنے والا۔
حضرت محمد بن جبیر اپنے باپ سے بیان کرتے ہیں،نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا،"قطع کرنے والا،جنت میں داخل نہیں ہوگا،"سفیان کہتے ہیں،یعنی رشتہ داری قطع کرنے والا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2556

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
صحیح مسلم کی حدیث نمبر 6520 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6520  
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ قطع رحمی اس قدر گھناؤنا اور سنگین جرم ہے کہ اس گناہ کی گندگی کے ساتھ کوئی جنت میں نہیں جا سکے گا،
ہاں جب اللہ اس کو سزا دے کر پاک کر دے گا،
یا اس کی دوسری بڑی نیکیوں کے باعث اس کو معاف کر دیا جائے گا تو پھر جا سکے گا۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 6520   



https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.