صحيح مسلم سے متعلقہ
تمام کتب
ترقیم شاملہ
ترقيم عبدالباقی
عربی
اردو
13. باب فضل عيادة المريض:
باب: بیمار پرستی کا ثواب۔
ترقیم عبدالباقی: 2568 ترقیم شاملہ: -- 6552
حَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ يَحْيَي التَّمِيمِيُّ ، أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ ، عَنْ خَالِدٍ ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ ، عَنْ أَبِي أَسْمَاءَ ، عَنْ ثَوْبَانَ مَوْلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ عَادَ مَرِيضًا لَمْ يَزَلْ فِي خُرْفَةِ الْجَنَّةِ حَتَّى يَرْجِعَ ".
ہشیم نے ہمیں خالد سے خبر دی، انہوں نے ابوقلابہ سے، انہوں نے ابواسماء سے، انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے آزاد کردہ غلام حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص کسی مریض کی عیادت کرتا ہے وہ واپس آنے تک مسلسل جنت کی ایک روش پر رہتا ہے۔“ [صحيح مسلم/كتاب البر والصلة والآداب/حدیث: 6552]
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے آزاد کردہ غلام حضرت ثوبان رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"جو بیمار کی عیادت کے لیے گیا وہ واپس لوٹنے تک جنت کے پھل میں رہتاہے۔" [صحيح مسلم/كتاب البر والصلة والآداب/حدیث: 6552]
ترقیم فوادعبدالباقی: 2568
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
الرواة الحديث:
تخريج الحديث:
کتاب | نمبر | مختصر عربی متن |
|---|---|---|
صحيح مسلم |
6551
| عائد المريض في مخرفة الجنة حتى يرجع |
صحيح مسلم |
6552
| من عاد مريضا لم يزل في خرفة الجنة حتى يرجع |
صحيح مسلم |
6553
| المسلم إذا عاد أخاه المسلم لم يزل في خرفة الجنة حتى يرجع |
صحيح مسلم |
6554
| من عاد مريضا لم يزل في خرفة الجنة |
جامع الترمذي |
967
| المسلم إذا عاد أخاه المسلم لم يزل في خرفة الجنة |
صحیح مسلم کی حدیث نمبر 6552 کے فوائد و مسائل
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6552
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
مخرفة:
باغ،
یا اس کی روش،
یا اس تک پہنچانے کا راستہ۔
خرفة:
پھل۔
فوائد ومسائل:
اس حدیث سے معلوم ہوا بیمار کی عیادت کے لیے آنا جانا،
اس قدر پسندیدہ اور اعلیٰ عمل ہے کہ وہ جنت میں جانے اور اس کے پھل کے حصول کا ذریعہ اور سبب ہے،
کیونکہ یہ عمل بیمار کی تسلی اور مسرت کا باعث بنتا ہے۔
اس لیے اس عمل کو اس کی راحت و آسائش میں خلل کا باعث نہیں ہونا چاہیے یا اس کے پاس اتنا زیادہ وقت بیٹھنا کہ اس کے لیے اذیت اور تکلیف کا سبب بنے درست نہیں ہے۔
مفردات الحدیث:
مخرفة:
باغ،
یا اس کی روش،
یا اس تک پہنچانے کا راستہ۔
خرفة:
پھل۔
فوائد ومسائل:
اس حدیث سے معلوم ہوا بیمار کی عیادت کے لیے آنا جانا،
اس قدر پسندیدہ اور اعلیٰ عمل ہے کہ وہ جنت میں جانے اور اس کے پھل کے حصول کا ذریعہ اور سبب ہے،
کیونکہ یہ عمل بیمار کی تسلی اور مسرت کا باعث بنتا ہے۔
اس لیے اس عمل کو اس کی راحت و آسائش میں خلل کا باعث نہیں ہونا چاہیے یا اس کے پاس اتنا زیادہ وقت بیٹھنا کہ اس کے لیے اذیت اور تکلیف کا سبب بنے درست نہیں ہے۔
[تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 6552]


عمرو بن مرثد الرحبي ← ثوبان بن بجدد القرشي