حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جس شخص نے دو لڑکیوں کی ان کے بالغ ہونے تک پرورش کی، قیامت کے دن وہ اور میں اس طرح آئیں گے۔" اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی انگلیوں کو ملایا۔
حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"جس نے دو بچیوں کے بالغ ہونے تک خرچہ برداشت کیا، ان کی پرورش کی، قیامت کے دن میں اور وہ اس طرح آئیں گے،"اور آپ نے اپنی انگلیوں کو ملا لیا۔"
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6695
حدیث حاشیہ: فوائد ومسائل: اس حدیث سے بظاہر یہ محسوس ہوتا ہے کہ یہ مقام و مرتبہ اس کو حاصل ہو گا، جس نے دو بچیوں کا نان و نفقہ اور دیگر اخراجات برداشت کیے، لیکن پہلی حدیث اور دوسری احادیث سے معلوم ہوتا ہے کہ ایک بچی کی پرورش بھی اجروثواب اور فضیلت کا کام ہے اور ظاہر ہے زیادہ بچیوں کی فکر و اہتمام اجروثواب اور درجات و مراتب میں رفعت کا باعث بنے گا، کیونکہ اجروثواب کے اضافہ میں محنت و مشقت میں اضافہ کو دخل ہے۔
تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 6695
تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1914
´لڑکیوں اور بہنوں کی پرورش کی فضیلت کا بیان۔` انس بن مالک رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے دو لڑکیوں کی کفالت کی تو میں اور وہ جنت میں اس طرح داخل ہوں گے“، اور آپ نے کیفیت بتانے کے لیے اپنی دونوں انگلیوں (شہادت اور درمیانی) سے اشارہ کیا۔ [سنن ترمذي/كتاب البر والصلة/حدیث: 1914]
اردو حاشہ: نوٹ: (مسلم کی سند میں ”عن عبيد الله بن أبي بكر بن أنس، عن أنس بن مالك“ ہے)
سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 1914