حدثنا محمد بن بشار، حدثنا ابن ابي عدي، عن سعيد، بهذا الحديث، قال ابن بشار: بنحو حديث يحيى بن سعيد، إلا انه قال:" ويسلم تسليمة يسمعنا". حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ، عَنْ سَعِيدٍ، بِهَذَا الْحَدِيثِ، قَالَ ابْنُ بَشَّارٍ: بِنَحْوِ حَدِيثِ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، إِلَّا أَنَّهُ قَالَ:" وَيُسَلِّمُ تَسْلِيمَةً يُسْمِعُنَا".
اس سند سے بھی سعید نے یہی حدیث روایت کی ہے ابن بشار نے یحییٰ بن سعید کی طرح حدیث نقل کی مگر اس میں «ويسلم تسليمة يسمعنا» کے الفاظ ہیں۔
This tradition has also been transmitted by Saeed through a different chain of narrators to the same effect. Ibn Bashshar narrated the tradition like that of Yahya bin Saeed. His version has: He uttered the salutation in a way that we could hear it.
USC-MSA web (English) Reference: Book 5 , Number 1340
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح انظر الحديث السابق (1342، 1343، 1344) قتادة صرح بالسماع عند البيھقي (2/499، 500)
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1345
´تہجد کی رکعتوں کا بیان۔` اس سند سے بھی سعید نے یہی حدیث روایت کی ہے ابن بشار نے یحییٰ بن سعید کی طرح حدیث نقل کی مگر اس میں «ويسلم تسليمة يسمعنا» کے الفاظ ہیں۔ [سنن ابي داود/أبواب قيام الليل /حدیث: 1345]
1345. اردو حاشیہ: فائدہ: نماز کو ختم کرنے کے لیے صرف ایک سلام بھی کافی ہوتا ہے۔ تہجد میں نبیﷺ اس پر عمل کیا کرتے تھے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 1345