The tradition mentioned above has also been transmitted by Abd al- Malik bin Umar through a different chain of narrators. This version has: They uncovered my private parts, and when they found that the hair had not begun to grow they put me among the captives.
USC-MSA web (English) Reference: Book 39 , Number 4391
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح انظر الحديث السابق (4404)
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4405
´نابالغ لڑکا حد کا مرتکب ہو جائے تو اس کے حکم کا بیان۔` عبدالملک بن عمیر سے بھی یہی حدیث مروی ہے اس میں ہے انہوں نے میرے زیر ناف کا حصہ کھولا تو دیکھا کہ وہ اگا نہیں تھا تو مجھے قیدی بنا لیا۔ [سنن ابي داود/كتاب الحدود /حدیث: 4405]
فوائد ومسائل: 1) زیرناف کے بال آگ آنا بلوغت کی علامت ہے۔
2) شرعی ضرورت کے لئے کسی کےزیرناف دیکھ لینا جائزہے، بلا ضرورت شرعی ناجائز ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 4405