الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
مسجدوں اور نماز کی جگہ کے احکام
The Book of Mosques and Places of Prayer
12. باب كَرَاهَةِ مَسْحِ الْحَصَى وَتَسْوِيَةِ التُّرَابِ فِي الصَّلاَةِ:
12. باب: نماز میں کنکریاں پونچھنے اور مٹی برابر کرنے کی ممانعت۔
حدیث نمبر: 1219
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا وكيع ، حدثنا هشام الدستوائي ، عن يحيى بن ابي كثير ، عن ابي سلمة ، عن معيقيب ، قال: ذكر النبي صلى الله عليه وسلم المسح في المسجد يعني الحصى، قال: " إن كنت لا بد فاعلا، فواحدة ".حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ الدَّسْتَوَائِيُّ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ ، عَنْ مُعَيْقِيبٍ ، قَالَ: ذَكَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَسْحَ فِي الْمَسْجِدِ يَعْنِي الْحَصَى، قَالَ: " إِنْ كُنْتَ لَا بُدَّ فَاعِلًا، فَوَاحِدَةً ".
ہمیں وکیع نے حدیث سنائی، کہا: ہمیں ہشام دستوائی نے حدیث سنائی، انھوں نے یحییٰ بن ابی کثیر سے، انھوں نے ابو سلمہ سے اور انھوں نے حضرت معیقیب رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجد میں ہاتھ سے کنکریاں صاف کرنے کا تذکروہ کیا اور فرمایا: اگر تمھارے لیے اسے کیے بغیر چارہ نہ ہو تو ایک بار (کر لو۔)
حضرت معیقیب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجد میں کنکریاں ہموار کرنے کا تذکرہ فرمایا: کہ اگر اس کے بغیر چارہ نہ ہو تو ایک دفعہ (ایک بار) کرلو۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 546
   سنن النسائى الصغرى1193معيقيب بن أبي فاطمةإن كنت لا بد فاعلا فمرة
   صحيح البخاري1207معيقيب بن أبي فاطمةالرجل يسوي التراب حيث يسجد قال إن كنت فاعلا فواحدة
   صحيح مسلم1219معيقيب بن أبي فاطمةإن كنت لا بد فاعلا فواحدة
   صحيح مسلم1222معيقيب بن أبي فاطمةإن كنت فاعلا فواحدة
   صحيح مسلم1220معيقيب بن أبي فاطمةالمسح في الصلاة فقال واحدة
   جامع الترمذي380معيقيب بن أبي فاطمةإن كنت لا بد فاعلا فمرة واحدة
   سنن أبي داود946معيقيب بن أبي فاطمةلا تمسح وأنت تصلي فإن كنت لا بد فاعلا فواحدة تسوية الحصى
   سنن ابن ماجه1026معيقيب بن أبي فاطمةإن كنت فاعلا فمرة واحدة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 946  
´نماز میں کنکری ہٹانے کے حکم کا بیان۔`
معیقیب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم نماز پڑھنے کی حالت میں (کنکریوں پر) ہاتھ نہ پھیرو، یعنی انہیں برابر نہ کرو، اگر کرنا ضروری ہو تو ایک دفعہ برابر کر لو۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/أبواب تفريع استفتاح الصلاة /حدیث: 946]
946۔ اردو حاشیہ:
شیخ البانی رحمہ اللہ کے نزدیک یہ روایت ضعیف ہے، لیکن شواہد کی بنا پر قابل استدلال ہے۔ بنابریں نمازی کو چاہیے کہ نماز شروع کرنے سے پہلے اپنی جگہ صاف کر لے اور مصلیٰ وغیرہ درست کر کے کھڑا ہو۔ نماز کے دوران یہ عمل جائز نہیں، اگر کرنا بھی ہو تو صرف ایک بار میں اس کی رخصت ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 946   
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1026  
´نماز میں کنکریاں ہٹانے کا بیان۔`
معیقیب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز میں کنکریوں کے ہٹانے کے بارے میں فرمایا: اگر تمہیں ایسا کرنا ضروری ہو تو ایک بار کر لو۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 1026]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
نماز کے دوران میں اگر محسوس کیا جائے کہ کنکریاں زیادہ اونچی نیچی ہیں۔
جو چہرے میں چبھ کر نماز سے توجہ ہٹانے کا باعث بن رہی ہیں۔
تو ایک بار ہاتھ پھیر کرمعمولی سی برابر کر لی جایئں زیادہ تکلف کرنا مناسب نہیں۔

(2)
نماز میں خشوع کے منافی حرکت کرنے سے نماز نہیں ٹوٹتی لیکن ثواب میں کمی واقع ہوجاتی ہے۔
اس لئے زیادہ حرکات سے ثواب بہت زیادہ کم ہوسکتا ہے۔
جو مومن کےلئے انتہائی خسارے کا باعث ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1026   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.