الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
مسجدوں اور نماز کی جگہ کے احکام
The Book of Mosques and Places of Prayer
23. باب الذِّكْرِ بَعْدَ الصَّلاَةِ:
23. باب: نماز کے بعد کیا پڑھنا چاہئے۔
Chapter: The remembrance after the prayer
حدیث نمبر: 1316
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا زهير بن حرب ، حدثنا سفيان بن عيينة ، عن عمرو ، قال: اخبرني بذا ابو معبد ، ثم انكره بعد، عن ابن عباس ، قال: " كنا نعرف انقضاء صلاة رسول الله صلى الله عليه وسلم بالتكبير ".حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ، عَنْ عَمْرٍو ، قَالَ: أَخْبَرَنِي بِذَا أَبُو مَعْبَدٍ ، ثُمَّ أَنْكَرَهُ بَعْدُ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ: " كُنَّا نَعْرِفُ انْقِضَاءَ صَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالتَّكْبِيرِ ".
زہیر بن حرب نے کہا: ہمیں سفیان بن عیینہ نے عمرو (بن دینار) سے حدیث سنائی، انھوں نے کہا: مجھے ابو معبد نے ابن عباس رضی اللہ عنھما سے اس بات کی خبر دی، بعد میں (بھول جانے کی وجہ سے) اس سے انکار کر دیا، انھوں (ابن عباس رضی اللہ عنہ) نے کہا کہ ہمیں رسول اللہ کی نماز ختم ہونے کا پتہ تکبیر سے چلتا ہے۔
حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما بیان کرتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کا اختتام یا نماز کی تکمیل، اَللہُ اَکْبَر کہنے سے پہچانتے تھے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 583
   صحيح البخاري842عبد الله بن عباسانقضاء صلاة النبي بالتكبير
   صحيح مسلم1316عبد الله بن عباسانقضاء صلاة رسول الله بالتكبير
   صحيح مسلم1317عبد الله بن عباسانقضاء صلاة رسول الله إلا بالتكبير
   سنن أبي داود1002عبد الله بن عباسانقضاء صلاة رسول الله بالتكبير
   سنن النسائى الصغرى1336عبد الله بن عباسانقضاء صلاة رسول الله بالتكبير
   مسندالحميدي486عبد الله بن عباسما كنا نعرف انقضاء صلاة رسول الله صلى الله عليه وسلم إلا بالتكبير

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 1316  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
ابومعبد نے بعد میں اس حدیث کے سنانے سے انکار کر دیا تھا کہ میں نے تمھیں یہ روایت نہیں سنائی لیکن محدثین کے نزدیک اگر کوئی راوی اپنی روایت کا انکار کرے اور اس سے نقل کرنے والا قابل اعتماد اور ثقہ ہو تو وہ قابل قبول ہے اس لیے امام مسلم رحمۃ اللہ علیہ نے انکار نقل کرنے کے باوجود روایت بیان کر دی ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 1316   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.