الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
مسجدوں اور نماز کی جگہ کے احکام
37. باب فَضْلِ صَلاَتَيِ الصُّبْحِ وَالْعَصْرِ وَالْمُحَافَظَةِ عَلَيْهِمَا:
37. باب: صبح اور عصر کی نماز کی فضیلت اور ان کی محافظت کا بیان۔
حدیث نمبر: 1436
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، وابو كريب ، وإسحاق بن إبراهيم جميعا، عن وكيع ، قال ابو كريب : حدثنا وكيع ، عن ابن ابي خالد ، ومسعر ، والبختري بن المختار ، سمعوه من ابي بكر بن عمارة بن رؤيبة ، عن ابيه ، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: " لن يلج النار احد صلى، قبل طلوع الشمس، وقبل غروبها، يعني الفجر، والعصر "، فقال له رجل من اهل البصرة: آنت سمعت هذا من رسول الله صلى الله عليه وسلم؟ قال: نعم، قال الرجل: وانا اشهد اني سمعته من رسول الله صلى الله عليه وسلم، سمعته اذناي ووعاه قلبي.وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَأَبُو كُرَيْبٍ ، وَإِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ جَمِيعًا، عَنْ وَكِيعٍ ، قَالَ أَبُو كُرَيْبٍ : حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ ابْنِ أَبِي خَالِدٍ ، وَمِسْعَرٍ ، وَالْبَخْتَرِيِّ بْنِ الْمُخْتَارِ ، سَمِعُوهُ مِنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ عُمَارَةَ بْنِ رُؤَيْبَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " لَنْ يَلِجَ النَّارَ أَحَدٌ صَلَّى، قَبْلَ طُلُوعِ الشَّمْسِ، وَقَبْلَ غُرُوبِهَا، يَعْنِي الْفَجْرَ، وَالْعَصْرَ "، فَقَالَ لَهُ رَجُلٌ مِنْ أَهْلِ الْبَصْرَةِ: آنْتَ سَمِعْتَ هَذَا مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ قَالَ: نَعَمْ، قَالَ الرَّجُلُ: وَأَنَا أَشْهَدُ أَنِّي سَمِعْتُهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، سَمِعَتْهُ أُذُنَايَ وَوَعَاهُ قَلْبِي.
(اسماعیل) ابن ابی خالد، مسعر اور بختری بن مختار نےیہ روایت ابو بکر بن عمارہ بن رویبہ سے سنی، انھوں نے اپنے والد (حضرت عمارہ بن رویبہ ثقفی رضی اللہ عنہ) سے روایت کی، انھوں نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کویہ فرماتے ہوئے سنا: وہ شخص ہرگز آگ میں داخل نہیں ہو گا جو سورج نکلنے اور اس کے غروب ہونے سے پہلے نماز پڑھتا ہے۔ یعنی فجر اور عصر کی نمازیں۔ اس پر بصرہ کے ایک آدمی نے ان سے کہا: کیا آپ نے یہ روایت رسول للہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی تھی؟ انھوں نے کہا: ہا ں۔ اس آدمی نے کہا: میں شہادت دیتا ہوں کہ میں نے بھی یہ روایت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی۔ میرے دونوں کانوں نے اسے سنا اور میرے دل نے اسے یاد رکھا۔
ابو بکر بن عمارہ بن رویبہ رحمتہ اللہ علیہ اپنے باپ سے بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: جو سورج نکلنے سے پہلے اور اس کے غروب سے پہلے نماز پڑھتا ہے وہ ہرگز آگ میں داخل نہیں ہو گا، یعنی جو عصر اور مغرب پڑھتا ہے تو ان سے ایک بصری آدمی نے پوچھا: کیا تو نے یہ روایت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہے؟ انہوں نے کہا، ہاں، تو اس آدمی نے کہا: میں شہادت دیتا ہوں میں نے بھی یہ روایت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہے، میرے کانوں نے اسے سنا اور میرے دل نے اس کو سمجھ کر یاد رکھا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 634
   سنن النسائى الصغرى472عمارة بن رويبةلن يلج النار من صلى قبل طلوع الشمس وقبل غروبها
   سنن النسائى الصغرى488عمارة بن رويبةلا يلج النار أحد صلى قبل طلوع الشمس وقبل أن تغرب
   صحيح مسلم1436عمارة بن رويبةلن يلج النار أحد صلى قبل طلوع الشمس وقبل غروبها
   صحيح مسلم1437عمارة بن رويبةلا يلج النار من صلى قبل طلوع الشمس وقبل غروبها
   سنن أبي داود427عمارة بن رويبةلا يلج النار رجل صلى قبل طلوع الشمس وقبل أن تغرب
   مسندالحميدي884عمارة بن رويبةلن يلج النار أحد صلى قبل طلوع الشمس، ولا قبل غروبها

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث 472  
´نماز عصر کی فضیلت کا بیان۔`
عمارہ بن رویبہ ثقفی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: جو شخص سورج نکلنے سے پہلے اور سورج ڈوبنے سے پہلے نماز پڑھے گا وہ ہرگز جہنم کی آگ میں داخل نہیں ہو گا ۱؎۔ [سنن نسائي/كتاب الصلاة/حدیث: 472]
472 ۔ اردو حاشیہ: عصر اور فجر کی نمازیں مشکل اوقات میں ہیں۔ عصر کا وقت کاروبار اور مصروفیت کا وقت ہوتا ہے اور فجر کا وقت نیند اور غفلت کا، تو جو شخص ان دو نمازوں کو باجماعت پابندی سے ادا کرتا ہے وہ باقی نمازوں کو بدرجۂ اولیٰ پابندی سے ادا کرے گا۔ اور نماز دین کی بنیاد ہے، لہٰذا وہ پکا مومن ہو گا، اس لیے ہرگز آگ میں نہ جائے گا۔ واللہ اعلم
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 472   
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث 488  
´نماز باجماعت کی فضیلت کا بیان۔`
عمارہ بن رویبہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: وہ شخص جہنم میں داخل نہیں ہو گا جو سورج نکلنے سے پہلے اور سورج ڈوبنے سے پہلے نماز پڑھے گا ۱؎۔ [سنن نسائي/كتاب الصلاة/حدیث: 488]
488 ۔ اردو حاشیہ: اس حدیث میں نمازباجماعت کا ذکر نہیں، صرف فجر اور عصر کی نماز کا ذکر ہے، گویا نماز پڑھنے سے مراد باجماعت نماز پڑھنا ہی ہے۔ علیحدہ علیحدہ یا بے وقت نماز پڑھنا قابل تعریف نہیں۔ (دیکھیے حدیث نمبر472)
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 488   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 427  
´اوقات نماز کی حفاظت اور اہتمام کا بیان۔`
عمارہ بن رویبہ کہتے ہیں کہ اہل بصرہ میں سے ایک آدمی نے ان سے پوچھا اور کہا: آپ مجھے ایسی بات بتائیے جو آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہو، انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا ہے: وہ آدمی جہنم میں داخل نہ ہو گا جس نے سورج نکلنے سے پہلے اور سورج ڈوبنے سے پہلے نماز پڑھی، اس شخص نے کہا: کیا آپ نے یہ بات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہے؟ یہ جملہ اس نے تین بار کہا، انہوں نے کہا: ہاں، ہر بار وہ یہی کہتے تھے: میرے دونوں کانوں نے اسے سنا ہے اور میرے دل نے اسے یاد رکھا ہے، پھر اس شخص نے کہا: میں نے بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اسے فرماتے سنا ہے۔ [سنن ابي داود/كتاب الصلاة /حدیث: 427]
427۔ اردو حاشیہ:
اس حدیث میں نماز فجر اور عصر کی خاص اہمیت کا بیان ہے۔ اور کہا جا سکتا ہے کہ جو ان کی پابندی کرے گا وہ باقی نمازوں کی بھی پابندی کرے گا یا اسے توفیق مل جائے گی۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 427   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.