الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
قرآن کے فضائل اور متعلقہ امور
48. باب بَيَانِ أَنَّ الْقُرْآنَ عَلَى سَبْعَةِ أَحْرُفٍ وَبَيَانِ مَعْنَاهُ:
48. باب: قرآن کا سات حرفوں میں اترنے اور اس کے مطلب کا بیان۔
حدیث نمبر: 1899
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا يحيى بن يحيى ، قال: قرات على مالك ، عن ابن شهاب ، عن عروة بن الزبير ، عن عبد الرحمن بن عبد القاري ، قال: سمعت عمر بن الخطاب ، يقول: سمعت هشام بن حكيم بن حزام، يقرا سورة الفرقان على غير ما اقرؤها، وكان رسول الله صلى الله عليه وسلم اقرانيها، فكدت ان اعجل عليه، ثم امهلته حتى انصرف، ثم لببته بردائه، فجئت به رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقلت: يا رسول الله، إني سمعت هذا، " يقرا سورة الفرقان على غير ما اقراتنيها، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " ارسله اقرا، فقرا القراءة التي سمعته يقرا، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: هكذا انزلت، ثم قال لي: اقرا، فقرات، فقال: هكذا انزلت، إن هذا القرآن انزل على سبعة احرف، فاقرءوا ما تيسر منه ".حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدٍ الْقَارِيِّ ، قَالَ: سَمِعْتُ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ ، يَقُولُ: سَمِعْتُ هِشَامَ بْنَ حَكِيمِ بْنِ حِزَامٍ، يَقْرَأُ سُورَةَ الْفُرْقَانِ عَلَى غَيْرِ مَا أَقْرَؤُهَا، وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَقْرَأَنِيهَا، فَكِدْتُ أَنْ أَعْجَلَ عَلَيْهِ، ثُمَّ أَمْهَلْتُهُ حَتَّى انْصَرَفَ، ثُمَّ لَبَّبْتُهُ بِرِدَائِهِ، فَجِئْتُ بِهِ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنِّي سَمِعْتُ هَذَا، " يَقْرَأُ سُورَةَ الْفُرْقَانِ عَلَى غَيْرِ مَا أَقْرَأْتَنِيهَا، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَرْسِلْهُ اقْرَأْ، فَقَرَأَ الْقِرَاءَةَ الَّتِي سَمِعْتُهُ يَقْرَأُ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: هَكَذَا أُنْزِلَتْ، ثُمَّ قَالَ لِي: اقْرَأْ، فَقَرَأْتُ، فَقَالَ: هَكَذَا أُنْزِلَتْ، إِنَّ هَذَا الْقُرْآنَ أُنْزِلَ عَلَى سَبْعَةِ أَحْرُفٍ، فَاقْرَءُوا مَا تَيَسَّرَ مِنْهُ ".
مالک نے ابن شہاب سے، انھوں نے عروہ بن زبیر سے انھوں نے عبدالرحمان بن عبدالقاری سے روایت کی، انھوں نے کہا: میں نے حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ کہہ رہے تھے: میں نے ہشام بن حکیم بن حزام کو سورہ فرقان اس سے مختلف (صورت میں) پڑھتے سنا جس طرح میں پڑھتا تھا۔، حالانکہ مجھے (خود) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ سورت پڑھائی تھی، قریب تھا کہ میں اس سے جھگڑا کرنے میں جلد بازی سے کام لیتا لیکن میں نے اس کو مہلت دی حتیٰ کہ وہ نماز سے فارغ ہوگیا، پھر میں نے اسے گلے کی چادر سے اسے باندھا اور کھینچ کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پا س لے آیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کی: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم !میں نے اس کو اس طرح سورہ فرقان پڑھتے ہوئےسنا ہے جو اس سے مختلف ہے جس طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے وہ سورت پڑھائی تھی۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا؛" اسے چھوڑ دو (اور اسے مخاطت ہوکر فرمایا:) پڑھو۔" تو اس نے اسی طرح پڑھا جس طرح میں نے اسے پڑھتے ہوئے سنا تھا۔اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "یہ سورت اسی طرح نازل ہوئی ہے۔"پھر مجھ سے کہا: "تم پڑھو۔"میں نے پڑھا تو (اس پر بھی) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "یہ سورت اسی طرح اتری تھی۔بلاشبہ یہ قرآن سات حروف پر نازل کیا گیا ہے۔پس ان میں سے جو تمھارے لئے آسان ہواسی کے مطابق پڑھو۔"
حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، کہ ہشام بن حکیم بن حزام کو سورہ فرقان اپنے انداز میں پڑھتے سنا، جو میرے اسلوب قراءت سے الگ تھا، حالانکہ یہ سورت مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پڑھائی تھی، تو قریب تھا کہ میں (اس کے مواخذہ وگرفت میں) جلد بازی سے کام لوں، لیکن میں نے اس کو مہلت دی حتیٰ کہ وہ نماز سے فارغ ہوگیا،پھر میں نے اسے گلے کی چادر سے اسے باندھا اور کھینچ کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پا س لے آیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کی:اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم !میں نے اس کو اس طرح سورہ فرقان پڑھتے ہوئےسنا ہے جو اس سے مختلف ہے جس طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے وہ سورت پڑھائی تھی۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا؛" اسے چھوڑ دو(اور اسے مخاطت ہوکر فرمایا:)پڑھو۔" تو اس نے اسی طرح پڑھا جس طرح میں نے اسے پڑھتے ہوئے سنا تھا۔اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"یہ سورت اسی طرح نازل ہوئی ہے۔"پھر مجھ سے کہا:"تم پڑھو۔"میں نے پڑھا تو(اس پر بھی) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"یہ سورت اسی طرح اتری تھی۔بلاشبہ یہ قرآن سات حروف پر نازل کیا گیا ہے۔پس ان میں سے جو تمھارے لئے آسان ہواسی کے مطابق پڑھو۔"
ترقیم فوادعبدالباقی: 818
   صحيح البخاري4992أنزل على سبعة أحرف اقرءوا ما تيسر منه
   صحيح البخاري7550القرآن أنزل على سبعة أحرف فاقرءوا ما تيسر منه
   صحيح البخاري5041أنزل على سبعة أحرف اقرءوا ما تيسر منه
   صحيح مسلم1899القرآن أنزل على سبعة أحرف اقرءوا ما تيسر منه

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 1899  
1
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
(1)
لَبَّبْتُهُ بِرِدَائِهِ:
میں نے اس کے گلے میں،
اس کی چادر ڈال کر کھینچا۔
(2)
كِدْتُ أَنْ أَعْجَلَ عَلَيْهِ:
قریب تھا کہ میں جلدی سے اس پر پل پڑوں،
قراءت کے دوران ہی اسے پکڑ لوں۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 1899   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.