الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
سورج اور چاند گرہن کے احکام
5. باب ذِكْرِ النِّدَاءِ بِصَلاَةِ الْكُسُوفِ: «الصَّلاَةَ جَامِعَةً»:
5. باب: نماز کسوف کے لئے «الصّلاةُ جَامِعَةٌ» ‏‏‏‏ کہہ کر پکارنا چاہیئے۔
حدیث نمبر: 2117
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو عامر الاشعري عبد الله بن براد ومحمد بن العلاء ، قالا: حدثنا ابو اسامة ، عن بريد ، عن ابي بردة ، عن ابي موسى ، قال: خسفت الشمس في زمن النبي صلى الله عليه وسلم، فقام فزعا يخشى ان تكون الساعة، حتى اتى المسجد، فقام يصلي باطول قيام وركوع وسجود، ما رايته يفعله في صلاة قط، ثم قال: " إن هذه الآيات التي يرسل الله لا تكون لموت احد ولا لحياته، ولكن الله يرسلها يخوف بها عباده، فإذا رايتم منها شيئا، فافزعوا إلى ذكره ودعائه واستغفاره ". وفي رواية ابن العلاء: " كسفت الشمس "، وقال: " يخوف عباده ".حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ الْأَشْعَرِيُّ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بَرَّادٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ ، قَالَا: حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ، عَنْ بُرَيْدٍ ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ ، عَنْ أَبِي مُوسَى ، قَالَ: خَسَفَتِ الشَّمْسُ فِي زَمَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَامَ فَزِعًا يَخْشَى أَنْ تَكُونَ السَّاعَةُ، حَتَّى أَتَى الْمَسْجِدَ، فَقَامَ يُصَلِّي بِأَطْوَلِ قِيَامٍ وَرُكُوعٍ وَسُجُودٍ، مَا رَأَيْتُهُ يَفْعَلُهُ فِي صَلَاةٍ قَطُّ، ثُمَّ قَالَ: " إِنَّ هَذِهِ الْآيَاتِ الَّتِي يُرْسِلُ اللَّهُ لَا تَكُونُ لِمَوْتِ أَحَدٍ وَلَا لِحَيَاتِهِ، وَلَكِنَّ اللَّهَ يُرْسِلُهَا يُخَوِّفُ بِهَا عِبَادَهُ، فَإِذَا رَأَيْتُمْ مِنْهَا شَيْئًا، فَافْزَعُوا إِلَى ذِكْرِهِ وَدُعَائِهِ وَاسْتِغْفَارِهِ ". وَفِي رِوَايَةِ ابْنِ الْعَلَاءِ: " كَسَفَتِ الشَّمْسُ "، وَقَالَ: " يُخَوِّفُ عِبَادَهُ ".
ابو عامر اشعری عبداللہ بن براد اور محمد بن علاء نے کہا: ہمیں ابو اسامہ نے برید سے حدیث سنائی، انھوں نے ابو بردہ سے اور انھوں نے ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں سورج کو گرہن لگ گیا تو آپ تیزی سے اٹھے، آپ کو خوف لاحق ہوا کہ مبادا قیامت (آگئی) ہو، یہاں تک کہ آپ مسجد میں تشریف لے آئے اور آپ کھڑے ہوئے بہت طویل قیام، رکوع اورسجدے کے ساتھ نماز پڑھتے رہے، میں نے کبھی آپ کو نہیں دیکھا تھا کہ کسی نماز میں (آپ نے) ایسا کیا ہو، پھر آپ نے فرمایا: "یہی نشانیاں ہیں جو اللہ تعالیٰ بھیجتا ہے۔یہ کسی کی موت یا زندگی کی بناء پر نہیں ہوتیں، بلکہ اللہ ان کو بھیجتا ہے تاکہ ان کے زریعے سے اپنے بندوں کو (قیامت سے) خوف دلائے، اس لئے جب تم ان میں سے کوئی نشانی دیکھو تو جلد از جلد اس کے ذکر، دعا اور استغفار کی طرف لپکو، "ابن علاء کی ر وایت میں"خسفت الشمس" کے بجائے) کسفت الشمس (سورج کو گرہن لگا) کے الفاظ ہیں (معنی ایک ہی ہے) اور انھوں نے (یخوف بہا عبادہ ان کے ذریعے سے اپنے بندوں کو خوف دلاتا ہے کے بجائے) یخوف عبادہ (اپنے بندوں کو خوف دلاتا ہے) کہا۔
حضرت ابوموسیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں: کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں سورج کو گہن لگ گیا تو آپصلی اللہ علیہ وسلم خوف زدہ ہو کر اس طرح اٹھے کہ آپصلی اللہ علیہ وسلم کو قیامت قائم ہونے کا ڈر ہو حتی کہ آپصلی اللہ علیہ وسلم مسجد میں آ گئے اور آپ نے انتہائی طویل قیام، رکوع اور سجدہ کے ساتھ نماز پڑھی میں نے آپ کو کسی نماز میں کبھی ایسے کرنے نہیں دیکھا تھا پھر آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ نشانیاں جو اللہ تعالیٰ بھیجتا ہے۔ یہ کسی کی موت و حیات کی بناء پر نہیں ہوتیں، لیکن اللہ ان کو اپنے بندوں کی تخویف (ڈرانے) کے لیے بھیجتا ہے تو جب تم ان میں سے کوئی نشانی دیکھو تو فوراً اس کے ذکر، دعا اور استغفار کی پناہ لو ابن العلاء کی روایت میں ہے:"كسفت الشمس"یعنی"خَسَفَتْ " کی جگہ اور کہا" يُخَوِّفُ عِبَادَهُ "یعنی" يُخَوِّفُ اللَّهُ بِهِ عِبَادَهُ "کی جگہ۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 912
   صحيح البخاري1059عبد الله بن قيسهذه الآيات التي يرسل الله لا تكون لموت أحد ولا لحياته لكن يخوف الله به عباده إذا رأيتم شيئا من ذلك فافزعوا إلى ذكره ودعائه واستغفاره
   صحيح مسلم2117عبد الله بن قيسهذه الآيات التي يرسل الله لا تكون لموت أحد ولا لحياته لكن الله يرسلها يخوف بها عباده إذا رأيتم منها شيئا فافزعوا إلى ذكره ودعائه واستغفاره
   سنن النسائى الصغرى1504عبد الله بن قيسهذه الآيات التي يرسل الله لا تكون لموت أحد ولا لحياته لكن الله يرسلها يخوف بها عباده إذا رأيتم منها شيئا فافزعوا إلى ذكره ودعائه واستغفاره


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.