الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
جنازے کے احکام و مسائل
The Book of Prayer - Funerals
10. باب التَّشْدِيدِ فِي النِّيَاحَةِ:
10. باب: نوحہ کرنے کی سختی کے ساتھ ممانعت۔
حدیث نمبر: 2160
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا عفان ، حدثنا ابان بن يزيد . ح وحدثني إسحاق بن منصور ، واللفظ له، اخبرنا حبان بن هلال ، حدثنا ابان ، حدثنا يحيى ، ان زيدا حدثه، ان ابا سلام حدثه، ان ابا مالك الاشعري حدثه، ان النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " اربع في امتي من امر الجاهلية، لا يتركونهن: الفخر في الاحساب، والطعن في الانساب، والاستسقاء بالنجوم، والنياحة "، وقال: " النائحة إذا لم تتب قبل موتها، تقام يوم القيامة وعليها سربال من قطران، ودرع من جرب ".حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، حَدَّثَنَا أَبَانُ بْنُ يَزِيدَ . ح وحَدَّثَنِي إسحاق بْنُ مَنْصُورٍ ، وَاللَّفْظُ لَهُ، أَخْبَرَنَا حَبَّانُ بْنُ هِلَالٍ ، حَدَّثَنَا أَبَانُ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى ، أَنَّ زَيْدًا حَدَّثَهُ، أَنَّ أَبَا سَلَّامٍ حَدَّثَهُ، أَنَّ أَبَا مَالِكٍ الْأَشْعَرِيَّ حَدَّثَهُ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " أَرْبَعٌ فِي أُمَّتِي مِنْ أَمْرِ الْجَاهِلِيَّةِ، لَا يَتْرُكُونَهُنَّ: الْفَخْرُ فِي الْأَحْسَابِ، وَالطَّعْنُ فِي الْأَنْسَابِ، وَالْاسْتِسْقَاءُ بِالنُّجُومِ، وَالنِّيَاحَةُ "، وَقَالَ: " النَّائِحَةُ إِذَا لَمْ تَتُبْ قَبْلَ مَوْتِهَا، تُقَامُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَعَلَيْهَا سِرْبَالٌ مِنْ قَطِرَانٍ، وَدِرْعٌ مِنْ جَرَبٍ ".
حضرت ابو مالک اشعری رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "میری امت میں جا ہلیت کے کا موں میں سے چار باتیں (موجود) ہیں وہ ان کو ترک نہیں کریں گے اَحساب (باپ داداکے اصلی یا مزعومہ کا ر ناموں) پر فخر کرنا (دوسروں کے) نسب پر طعن کرنا ستاروں کے ذریعے سے بارش مانگنا اور نوحہ کرنا۔اور فرمایا "نوحہ کرنے والی جب اپنی مو ت سے پہلے تو بہ نہ کرے تو قیامت کے دن اس کو اس حالت میں اٹھا یا جا ئے گا کہ اس (کے بدن) پر تار کول کا لباس اور خارش کی قمیص ہو گی۔"
حضرت ابو مالک اشعری رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میری امت میں چار عادتیں جاہلیت کاموں میں سے ہیں جن کو وہ ترک نہیں کریں گے حسب و نسب پر فخر کرنا، دوسروں کے نسب پر طعن کرنا، ستاروں کے سبب بارش مانگنا اور نوحہ کرنا۔ اور فرمایا: نوحہ کرنے والی جب اپنی مو ت سے پہلے توبہ نہ کرے تو قیامت کے دن اس کو اس حالت میں اٹھا یا جا ئے گا کہ اس (کے بدن) پر تار کول کا لباس اور خارش کی قمیص ہو گی۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 934

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 2160  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
امت میں چار عادات واطوار،
جاہلیت کے ادوار وعادات سے کسی نہ کسی شکل میں باقی رہیں گی مجموعی حیثیت سے تمام لوگ ان سے باز نہیں آئیں گے،
اگرچہ بہت سے لوگ ان سے بچ جائیں گے،
اور آپﷺ کی یہ پیش گوئی حرف بحرف پوری ہورہی ہے۔
لوگ اپنے حسب ونسب پرفخر کرتے ہیں اور دوسرے کےحسب ونسب پر طعن کرتے ہیں۔
حالانکہ کسی خاندان میں پیدا ہونا انسان کا ذاتی اور اکتسابی کمال یا خوبی نہیں ہے۔
اگردنیوی طور پر اللہ تعالیٰ نے کسی کو اعلیٰ خاندان میں پیدا کردیا ہے تو یہ احسان وکرم ہے جو شکر وسپاس کا تقاضا کرتا ہے نہ کہ فخروگھمنڈ کے لائق ہے۔
اور بہت سی قوموں میں یہ عقیدہ موجود ہے کہ فلاں ستارہ فجر کے وقت مغرب میں ڈوبتا ہے اور اس کے مقابلہ میں دوسرا مشرق میں طلوع ہوتا ہے اور یہ اس کے طلوع وغروب کا نتیجہ ہے کہ بارش اترتی ہے۔
حالانکہ بارش کے نزول میں اس کا کوئی دخل نہیں ہے۔
زیادہ سے زیادہ اسے ایک علامت قراردیا جا سکتا ہے۔
جس سے بارش کا ہونا ضروری نہیں ہوتا۔
اس طرح بعض خاندانوں میں نوحہ کرنا اور سینہ کوبی کرنا یا ندبہ کرنا عام ہے۔
بلکہ دینی گھرانے بھی اس لعنت سے محفوظ نہیں ہیں۔
جبکہ اس کی سزا اس قدر سنگین ہے کہ نوحہ کرنے والی کےتمام جسم پر خارش اور کھجلی مسلط کی جائے گی۔
اعاذنا اللہ منھا۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 2160   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.