الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
جنازے کے احکام و مسائل
24. باب الْقِيَامِ لِلْجَنَازَةِ:
24. باب: جنازہ کے لئے کھڑے ہونے کا بیان۔
حدیث نمبر: 2221
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني سريج بن يونس ، وعلي بن حجر ، قالا: حدثنا إسماعيل وهو ابن علية ، عن هشام الدستوائي . ح وحدثنا محمد بن المثنى واللفظ له، حدثنا معاذ بن هشام ، حدثني ابي ، عن يحيى بن ابي كثير ، قال: حدثنا ابو سلمة بن عبد الرحمن ، عن ابي سعيد الخدري ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " إذا رايتم الجنازة فقوموا، فمن تبعها فلا يجلس حتى توضع ".وحَدَّثَنِي سُرَيْجُ بْنُ يُونُسَ ، وَعَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ وَهُوَ ابْنُ عُلَيَّةَ ، عَنْ هِشَامٍ الدَّسْتَوَائِيِّ . ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَاللَّفْظُ لَهُ، حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ ، حَدَّثَنِي أَبِي ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " إِذَا رَأَيْتُمُ الْجَنَازَةَ فَقُومُوا، فَمَنْ تَبِعَهَا فَلَا يَجْلِسْ حَتَّى تُوضَعَ ".
ابو سلمہ بن عبدالرحمان نے حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جب تم جنازے کو دیکھو تو کھڑے ہوجاؤ اور جو شخص جنازے کے پیچھے (ساتھ) جائے تو وہ نہ بیٹھے یہاں تک کہ اس (جنازے) کو رکھ دیا جائے۔"
حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم جنازہ کو دیکھوتو کھڑے ہو جاؤ، اور جو جنازہ کے ساتھ جائے وہ اس کے رکھنے تک نہ بیٹھنے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 959
   صحيح البخاري1310سعد بن مالكإذا رأيتم الجنازة فقوموا فمن تبعها فلا يقعد حتى توضع
   صحيح مسلم2220سعد بن مالكإذا اتبعتم جنازة فلا تجلسوا حتى توضع
   صحيح مسلم2221سعد بن مالكإذا رأيتم الجنازة فقوموا فمن تبعها فلا يجلس حتى توضع
   جامع الترمذي1043سعد بن مالكإذا رأيتم الجنازة فقوموا لها فمن تبعها فلا يقعدن حتى توضع
   سنن أبي داود3173سعد بن مالكإذا تبعتم الجنازة فلا تجلسوا حتى توضع
   سنن النسائى الصغرى1915سعد بن مالكإذا مرت بكم جنازة فقوموا فمن تبعها فلا يقعد حتى توضع
   سنن النسائى الصغرى1918سعد بن مالكإذا رأيتم الجنازة فقوموا فمن تبعها فلا يقعد حتى توضع
   سنن النسائى الصغرى1920سعد بن مالكإن رسول الله مرت به جنازة فقام
   سنن النسائى الصغرى2000سعد بن مالكإذا رأيتم الجنازة فقوموا ومن تبعها فلا يقعدن حتى توضع
   بلوغ المرام464سعد بن مالكإذا رايتم الجنازة فقوموا فمن تبعها فلا يجلس حتى توضع

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 464  
´جنازے کے لیے کھڑا ہونا`
سیدنا ابوسعید رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب تم کسی جنازے کو آتے دیکھو تو کھڑے ہو جاؤ۔ نیز جو شخص جنازے کے ساتھ ہو وہ جنازے کے زمین پر رکھے جانے سے پہلے نہ بیٹھے۔ [بلوغ المرام /كتاب الجنائز/حدیث: 464]
لغوی تشریح:
«فَقُومُوا» امر کا صیغہ ہے مگر امر استحباب کے معنی میں ہے، یا یہ حکم اب منسوخ ہے کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دونوں قسم کے فرامین میں سے جو آخری ارشادات ہیں ان سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے قیام چھوڑ دیا تھا۔
«حَتّٰي تُوضَعَ» آدمیوں کے کندھوں سے اتار کر زمین پر رکھنے تک اور یہ معنی بھی ہو سکتے ہیں کہ قبر میں اتارنے تک۔ دونوں کا احتمال ہے مگر پہلا قول راجح ہے۔ جنازہ زمین پر رکھنے سے پہلے بیٹھنے کی ممانعت بھی استحباب پر محمول ہے، وجوب پر نہیں۔

فائدہ:
موت کا عمل انسان کے لیے اضطراب اور بےچینی و بےقراری کا باعث ہوتا ہے، نیز میت کے ہمراہ فرشتے بھی ہوتے ہیں، اس لیے ان کے احترام میں کھڑے ہونا لائق اعتبار ہے۔ مگر بعض روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ جب آپ صلى الله عليه وسلم کو علم ہوا کہ جنازے کے لیے کھڑا ہونا یہودیوں کا طریقہ ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیٹھنے اور یہودیوں کی مخالفت کا حکم فرمایا۔ اس بنا پر بعض نے کھڑے ہونے کے حکم کو منسوخ قرار دیا ہے۔ اور بعض نے اس حکم کو محض استحباب پر محمول کیا ہے اور صرف وجوب کو منسوخ قرار دیا ہے۔ شیخ البانی رحمہ الله وغیرہ نے کھڑے ہونے کے حکم کو منسوخ قرار دیا ہے۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 464   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3173  
´میت کے لیے کھڑے ہونے کا مسئلہ۔`
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم جنازے کے پیچھے چلو تو جب تک جنازہ رکھ نہ دیا جائے نہ بیٹھو ابوداؤد کہتے ہیں: ثوری نے اس حدیث کو سہیل سے انہوں نے اپنے والد سے اور انہوں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے اس میں ہے: یہاں تک کہ جنازہ زمین پر رکھ دیا جائے اور اسے ابومعاویہ نے سہیل سے روایت کیا ہے اس میں ہے کہ جب تک جنازہ قبر میں نہ رکھ دیا جائے۔ ابوداؤد کہتے ہیں: سفیان ثوری ابومعاویہ سے زیادہ حافظہ والے ہیں۔ [سنن ابي داود/كتاب الجنائز /حدیث: 3173]
فوائد ومسائل:
اس سے میت کے ساتھ جانے والوں کےلئے اس بات کا استحباب معلوم ہوتا ہے۔
کہ جب تک میت کو رکھ نہ دیا جائے۔
بیٹھنے سے گریز کیا جائے۔
لیکن بعد میں بیٹھنے کے حکم والی روایات سے بعض علماء کے نزدیک اس کا نسخ اور بعض کے نزدیک ددنوں ہاتھوں کا جواز ثابت ہوتا ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 3173   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.