الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
زکاۃ کے احکام و مسائل
1. باب مَا فِيهِ الْعُشْرُ أَوْ نِصْفُ الْعُشْرِ:
1. باب: عشر اور نصف عشر کا بیان۔
حدیث نمبر: 2272
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثني ابو الطاهر احمد بن عمرو بن عبد الله بن عمرو بن سرح ، وهارون بن سعيد الايلي ، وعمرو بن سواد ، والوليد بن شجاع ، كلهم، عن ابن وهب ، قال ابو الطاهر: اخبرنا عبد الله بن وهب ، عن عمرو بن الحارث ، ان ابا الزبير حدثه، انه سمع جابر بن عبد الله ، يذكر انه سمع النبي صلى الله عليه وسلم قال: " فيما سقت الانهار والغيم العشور، وفيما سقي بالسانية نصف العشر ".حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ سَرْحٍ ، وَهَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الْأَيْلِيُّ ، وعمرو بن سواد ، والوليد بن شجاع ، كلهم، عَنْ ابْنِ وَهْبٍ ، قَالَ أَبُو الطَّاهِرِ: أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ ، أَنَّ أَبَا الزُّبَيْرِ حَدَّثَهُ، أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ ، يَذْكُرُ أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " فِيمَا سَقَتِ الْأَنْهَارُ وَالْغَيْمُ الْعُشُورُ، وَفِيمَا سُقِيَ بِالسَّانِيَةِ نِصْفُ الْعُشْرِ ".
حضرت جا بر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ نے فرمایا: " جس (کھیتی) کو دریا کا پانی یا بارش سیرا ب کرے ان میں عشر (دسواں حصہ) ہے اور جس کو اونٹ (وغیرہ کسی جا نور کے ذریعے) سے سیراب کیا جا ئے ان میں نصف عشر (بیسواں حصہ) ہے۔
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس (کھیتی) کو دریا کا پانی یا بارش سیراب کرے ان میں عشر (دسواں حصہ) ہے اور جس کو اونٹ (وغیرہ کسی جا نور کے ذریعے) سے سیراب کیا جائے ان میں نصف عشر (بیسواں حصہ) ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 981
   صحيح مسلم2272جابر بن عبد اللهفيما سقت الأنهار والغيم العشور فيما سقي بالسانية نصف العشر
   سنن أبي داود1597جابر بن عبد اللهفيما سقت الأنهار والعيون العشر ما سقي بالسواني ففيه نصف العشر
   سنن النسائى الصغرى2491جابر بن عبد اللهفيما سقت السماء والأنهار والعيون العشر فيما سقي بالسانية نصف العشر

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 2272  
1
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
(1)
الْأَنْهَارُ:
نھر کی جمع ہے۔
نهر یعنی دریا کا پانی۔
(2)
غَيْمُ:
بادل،
بارش مراد ہے۔
(3)
عُشُورُ:
عشر کی جمع ہے دسواں حصہ۔
(4)
سَّانِيَةِ:
اونٹ جس سے کنواں سے پانی نکال کر سیراب کیا جاتا ہے۔
فوائد ومسائل:
حدیث سے مراد یہ ہےکہ وہ پانی جو قدرتی ہے اس کو خود زمین سے نکالنا نہیں پڑتا،
اس پر دسواں حصہ ہے۔
لیکن اس صورت میں جب پیدا وار نصاب یعنی پانچ وسق یا اس سے زائد ہو،
اور اگر پانی خودزمین سے نکالا جائے۔
تو چونکہ اس پر محنت ومشقت زیادہ کرنی پڑتی ہے اس لیے اس پر بیسواں حصہ ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 2272   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.