الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
زکاۃ کے احکام و مسائل
37. باب جَوَازِ الْأَخْذِ بِغَيْرِ سُؤَالٍ وَلَا تَطَلُّعٍ
37. باب: بغیر سوال اور خواہش کے لینے کا بیان۔
حدیث نمبر: 2409
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني هارون بن سعيد الايلي ، حدثنا ابن وهب ، اخبرني عمرو بن الحارث ، عن بكير بن الاشج ، عن بسر بن سعيد ، عن ابن السعدي ، انه قال: استعملني عمر بن الخطاب رضي الله عنه على الصدقة، بمثل حديث الليث.وحَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الْأَيْلِيُّ ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ ، عَنْ بُكَيْرِ بْنِ الْأَشَجِّ ، عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ ، عَنْ ابْنِ السَّعْدِيِّ ، أَنَّهُ قَالَ: اسْتَعْمَلَنِي عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَلَى الصَّدَقَةِ، بِمِثْلِ حَدِيثِ اللَّيْثِ.
عمرو بن حارث نے بکیر بن اشج سے، انھوں نے بسر بن سعید سے اور انھوں نے ابن سعدی سے روایت کی کہ انھوں نےکہا: مجھے حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے صدقہ وصول کرنے کے لئے عامل بنایا۔۔۔ (آگے) لیث کی حدیث کی طرح (روایت بیان کی۔)
ابن الساعدی رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ مجھے عمر بن الخطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے صدقہ کی وصول کرنے کے لیے عامل بنایا اور لیث کی طرح روایت بیان کی۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1045

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 2409  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
احادیث بالا سے حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور ابن السعدی کا کمال زہد اور دنیوی مال و دولت سے بےرغبتی کا اظہار ہوتا ہے اور اس سے یہ بھی پتہ چلتا ہے اگر حکومت کسی انسان کوکوئی چیز اس کی قومی و دینی یا ملی خدمات کے عوض کوئی سند یا نشان اور مالی مفاد دے جیسے نشان حیدر،
ستارہ جرات تو اس کا لینا جائز ہے لیکن اگر وہ سیاسی رشوت کے طور پر یہ نشانات یا روٹ پرمٹ،
انمپورٹ ایکسپورٹ کے لائسنس اور ٹھیکے دے تاکہ وہ اس کے ناجائز اور غلط کاموں میں اس کی حمایت کرے اور دین فروشی کرے تویہ چیزیں لینا ناجائز اور حرام ہے لیکن اگر ناجائز کاموں کی حمایت اور اس کی ایجنٹی مقصود نہ ہو محض تالیف قلبی یا کسی دینی ضررورت کے لیے اس کو حج،
عمرہ یا کسی غیر ملکی یا ملکی کانفرنس میں شرکت کی دعوت ہو تو پھر حسب ضرورت جائز ہے بشرطیکہ یہ چیز اس کے دامن کو داغدار نہ کرے اور لوگوں میں اس کے بارے میں غلط تاثر قائم نہ ہو سکے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 2409   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.