الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
حج کے احکام و مسائل
23. باب جَوَازِ التَّمَتُّعِ:
23. باب: حج تمتع کا جواز۔
حدیث نمبر: 2968
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا حدثنا قتيبة ، حدثنا جرير ، عن بيان ، عن عبد الرحمن بن ابي الشعثاء ، قال: اتيت إبراهيم النخعي، وإبراهيم التيمي، فقلت " إني اهم ان اجمع العمرة والحج العام "، فقال إبراهيم النخعي : " لكن ابوك لم يكن ليهم بذلك "، قال قتيبة : حدثنا جرير ، عن بيان ، عن إبراهيم التيمي ، عن ابيه ، انه مر بابي ذر رضي الله عنه بالربذة، فذكر له ذلك، فقال: " إنما كانت لنا خاصة دونكم ".حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ بَيَانٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي الشَّعْثَاءِ ، قَالَ: أَتَيْتُ إِبْرَاهِيمَ النَّخَعِيَّ، وَإِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيَّ، فَقُلْتُ " إِنِّي أَهُمُّ أَنْ أَجْمَعَ الْعُمْرَةَ وَالْحَجَّ الْعَامَ "، فَقَالَ إِبْرَاهِيمُ النَّخَعِيُّ : " لَكِنْ أَبُوكَ لَمْ يَكُنْ لِيَهُمَّ بِذَلِكَ "، قَالَ قُتَيْبَةُ : حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ بَيَانٍ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ ، عَنْ أَبِيهِ ، أَنَّهُ مَرَّ بِأَبِي ذَرٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ بِالرَّبَذَةِ، فَذَكَرَ لَهُ ذَلِكَ، فَقَالَ: " إِنَّمَا كَانَتْ لَنَا خَاصَّةً دُونَكُمْ ".
ہمیں قتیبہ نے حدیث بیان کی، (کہا:) ہمیں جریر نے بیان سے، انھوں نے عبدالرحمان بن ابی شعشاء سے روایت کی، کہا: میں ابراہیم نخعی اورابراہیم تیمی کے پاس آیا اور ان سے کہا: میں چاہتا ہوں کہ اس سال حج اور عمرے د ونوں کواکھٹا ادا کروں۔ابراہیم نخعی نے (میری بات سن کر) کہا: تمھارے والد (ابو شعثاء) تو کبھی ایسا ارادہ بھی نہ کرتے۔ قتیبہ نے کہا: ہمیں جریر نے بیان سے حدیث بیا ن کی، انھوں نے ابراہیم تیمی سے انھوں نے اپنے والد (یزید بن شریک) سے روایت کی کہ ایک مرتبہ ان کا گزر ربذہ کے مقام پر حضرت ابو زر رضی اللہ عنہ کے پاس سےہوا، انھوں نے اس سے، (حج میں تمتع) کا ذکر کیا۔حضرت ابوزر رضی اللہ عنہ نے جواب دیا: یہ تم لوگوں کو چھوڑ کر خاص ہمارے لئے تھا۔
عبدالرحمٰن بن ابی الشعثاء بیان کرتے ہیں کہ میں ابراہیم نخعی اور ابراہیم تیمی کی خدمت میں حاضر ہوا اور ان سے کہا، میرا اس سال حج اور عمرہ دونوں اکٹھے کرنے کا ارادہ ہے، تو ابراہیم نخعی نے کہا، لیکن تیرا باپ تو یہ ارادہ نہیں کر سکتا تھا، اور ابراہیم تیمی نے اپنے باپ سے بیان کیا، کہ اس کا ربذہ مقام پر حضرت ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس سے گزر ہوا، تو میں نے ان سے اس کا (حج تمتع کا) تذکرہ کیا، تو انہوں نے جواب دیا، یہ ہمارے لیے خاص تھا، تمہیں اجازت نہیں ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1224


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.