الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
حج کے احکام و مسائل
65. باب جَوَازِ رُكُوبِ الْبَدَنَةِ الْمُهْدَاةِ لِمَنِ احْتَاجَ إِلَيْهَا:
65. باب: بوقت ضرورت قربانی کے اونٹ پر سوار ہونے کا جواز۔
حدیث نمبر: 3212
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا وكيع ، عن مسعر ، عن بكير بن الاخنس ، عن انس ، قال: سمعته يقول: مر على النبي صلى الله عليه وسلم ببدنة او هدية، فقال: " اركبها "، قال: إنها بدنة او هدية، فقال: " وإن "،وَحدثنا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حدثنا وَكِيعٌ ، عَنْ مِسْعَرٍ ، عَنْ بُكَيْرِ بْنِ الْأَخْنَسِ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ: سَمِعْتُهُ يَقُولُ: مُرَّ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِبَدَنَةٍ أَوْ هَدِيَّةٍ، فقَالَ: " ارْكَبْهَا "، قَالَ: إِنَّهَا بَدَنَةٌ أَوْ هَدِيَّةٌ، فقَالَ: " وَإِنْ "،
ہمیں وکیع نے مسعر سے حدیث بیان کی انھوں نے بکیر بن اخنس سے اور انھوں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت کی انھوں نے کہا: میں نے ان (انس رضی اللہ عنہ) سے سنا کہہ رہے تھے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سے قربانی کے ایک اونٹ یا (حرم کے لیے) ہدیہ کیے جا نے والے ایک جا نور کا گزر ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " اس پر سوار ہو جا ؤ اس نے کہا: یہ قر بانی کا اونٹ یا ہدی کا جا نور ہے آپ نے فرمایا: "چا ہے (ایسا ہی ہے) "
حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سے ایک بدنہ یا ہدیہ (قربانی کا اونٹ) لے جایا گیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس پر سوار ہو جا۔ اس نے عرض کیا، یہ بدنہ یا ہدیہ ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: خواہ یہی ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1323
   صحيح البخاري6159أنس بن مالكاركبها قال إنها بدنة قال اركبها ويلك
   صحيح البخاري2754أنس بن مالكاركبها فقال يا رسول الله إنها بدنة قال في الثالثة أو في الرابعة اركبها ويلك أو ويحك
   صحيح البخاري6701أنس بن مالكالله لغني عن تعذيب هذا نفسه ورآه يمشي بين ابنيه
   صحيح البخاري1690أنس بن مالكاركبها قال إنها بدنة قال اركبها ثلاثا
   صحيح البخاري1865أنس بن مالكالله عن تعذيب هذا نفسه لغني وأمره أن يركب
   صحيح مسلم3211أنس بن مالكاركبها فقال إنها بدنة قال اركبها
   صحيح مسلم3212أنس بن مالكاركبها قال إنها بدنة أو هدية فقال وإن
   صحيح مسلم4247أنس بن مالكالله عن تعذيب هذا نفسه لغني وأمره أن يركب
   جامع الترمذي1536أنس بن مالكالله لغني عن مشيها مروها فلتركب
   جامع الترمذي911أنس بن مالكاركبها فقال يا رسول الله إنها بدنة قال له في الثالثة أو في الرابعة اركبها ويحك
   جامع الترمذي1537أنس بن مالكالله لغني عن تعذيب هذا نفسه قال فأمره أن يركب
   سنن أبي داود3301أنس بن مالكالله لغني عن تعذيب هذا نفسه وأمره أن يركب
   سنن النسائى الصغرى3885أنس بن مالكالله لا يصنع بتعذيب هذا نفسه شيئا فأمره أن يركب
   سنن النسائى الصغرى3884أنس بن مالكالله غني عن تعذيب هذا نفسه مره فليركب فأمره أن يركب
   سنن النسائى الصغرى3883أنس بن مالكالله غني عن تعذيب هذا نفسه مره فليركب
   سنن النسائى الصغرى2802أنس بن مالكاركبها قال إنها بدنة قال في الرابعة اركبها ويلك
   سنن النسائى الصغرى2803أنس بن مالكاركبها قال إنها بدنة قال اركبها وإن كانت بدنة
   سنن ابن ماجه3104أنس بن مالكاركبها قال فرأيته راكبها مع النبي في عنقها نعل

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3104  
´ہدی کے اونٹوں کی سواری کا بیان۔`
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے سے کوئی شخص ایک اونٹ لے کر گزرا تو آپ نے فرمایا: اس پر سوار ہو جاؤ، اس نے کہا: یہ ہدی کا اونٹ ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر فرمایا: اس پر سوار ہو جاؤ۔‏‏‏‏ انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے اسے دیکھا وہ اس پر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ سوار تھا، اس کی گردن میں ایک جوتی لٹک رہی تھی۔ [سنن ابن ماجه/كتاب المناسك/حدیث: 3104]
اردو حاشہ:
فوئاد و مسائل:

(1)
ہدی اس جانور کو کہتے ہیں جو حاجی اپنے ساتھ لیکر جاتا ہےتاکہ قربانی کے دن مکہ یا منی میں ذبح کرے۔

(2)
قربانی کے جانور پر سواری کرنا اس وقت جائز ہے جب سواری کا اور جانور موجود نہ ہواور آدمی تھک گیا ہو۔
حضرت جابر رضی اللہ عنہ کی ایک روایت میں ہے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
اس پر اچھے طریقے سے سواری کر جب تواس پر (سوار ی کرنے)
پر مجبور ہوجائے حتی کہ تجھے سواری کا (اور)
جانور مل جائے۔ (صحيح مسلم، الحج، باب جواز ركوب البدنة المهداة لمن احتاج إليها، حديث: 1324)
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3104   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 911  
´ہدی کے اونٹ پر سوار ہونے کا بیان۔`
انس رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو ہدی کے اونٹ ہانکتے دیکھا، تو اسے حکم دیا اس پر سوار ہو جاؤ، اس نے عرض کیا: اللہ کے رسول! یہ ہدی کا اونٹ ہے، پھر آپ نے اس سے تیسری یا چوتھی بار میں کہا: اس پر سوار ہو جاؤ، تمہارا برا ہو ۱؎ یا تمہاری ہلاکت ہو۔‏‏‏‏ [سنن ترمذي/كتاب الحج/حدیث: 911]
اردو حاشہ:
1؎:
یہ آپ نے تنبیہ اور ڈانٹ کے طور پر فرمایا کیونکہ سواری کی اجازت آپ اسے پہلے دے چکے تھے اور آپ کو یہ پہلے معلوم تھا کہ یہ ہدی ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 911   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.