الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
رضاعت کے احکام و مسائل
The Book of Suckling
5. باب فِي الْمَصَّةِ وَالْمَصَّتَيْنِ:
5. باب: ایک یا دو بار دودھ چوسنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 3592
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني ابو غسان المسمعي ، حدثنا معاذ. ح وحدثنا ابن المثنى ، وابن بشار ، قالا: حدثنا معاذ بن هشام ، حدثني ابي ، عن قتادة ، عن صالح بن ابي مريم ابي الخليل ، عن عبد الله بن الحارث ، عن ام الفضل : ان رجلا من بني عامر بن صعصعة، قال: يا نبي الله، " هل تحرم الرضعة الواحدة، قال: " لا ".وحَدَّثَنِي أَبُو غَسَّانَ الْمِسْمَعِيُّ ، حدثنا مُعَاذٌ. ح وحدثنا ابْنُ الْمُثَنَّى ، وَابْنُ بَشَّارٍ ، قَالَا: حدثنا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ ، حَدَّثَنِي أَبِي ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ صَالِحِ بْنِ أَبِي مَرْيَمَ أَبِي الْخَلِيلِ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ ، عَنْ أُمِّ الْفَضْلِ : أَنَّ رَجُلًا مِنْ بَنِي عَامِرِ بْنِ صَعْصَعَةَ، قَالَ: يَا نَبِيَّ اللَّهِ، " هَلْ تُحَرِّمُ الرَّضْعَةُ الْوَاحِدَةُ، قَالَ: " لَا ".
ہشام نے مجھے قتادہ سے حدیث بیان کی، انہوں نے ابوخلیل صالح بن ابی مریم سے، انہوں نے عبداللہ بن حارث سے اور انہوں نے ام فضل رضی اللہ عنہا سے روایت کی کہ بنو عامر بن صعصعہ کے ایک آدمی نے کہا: اے اللہ کے نبی! کیا ایک مرتبہ دودھ پینا رشتوں کو حرام کر دیتا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "نہیں
امام صاحب اپنے تین اور اساتذہ سے بیان کرتے ہیں کہ حضرت ام الفضل رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے بنو عامر بن صعصعہ کے ایک آدمی نے عرض کیا، اے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم ! کیا ایک دفعہ دودھ چوسنے سے حرمت ثابت ہو جاتی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نہیں۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1451
   صحيح مسلم3593لبابة بنت الحارثلا تحرم الرضعة أو الرضعتان
   صحيح مسلم3592لبابة بنت الحارثهل تحرم الرضعة الواحدة قال لا
   صحيح مسلم3595لبابة بنت الحارثلا تحرم الإملاجة والإملاجتان
   صحيح مسلم3591لبابة بنت الحارثلا تحرم الإملاجة والإملاجتان
   صحيح مسلم3596لبابة بنت الحارثأتحرم المصة فقال لا
   سنن ابن ماجه1940لبابة بنت الحارثلا تحرم الرضعة ولا الرضعتان
   سنن النسائى الصغرى3310لبابة بنت الحارثلا تحرم الإملاجة ولا الإملاجتان

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1940  
´ایک بار یا دو بار دودھ چوسنے سے حرمت ثابت نہیں ہوتی۔`
ام الفضل رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایک یا دو بار دودھ پینے یا چوسنے سے حرمت کو واجب کرنے والی رضاعت ثابت نہیں ہوتی ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب النكاح/حدیث: 1940]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
رسول اللہ ﷺ نے یہ ارشاد مبارک ایک شخص کے سوال کے جواب میں فرمایا تھا۔
صحیح مسلم میں یہ واقعہ تفصیل سے مروی ہے۔
حضرت ام الفضل رضی اللہ عنہا نے فرمایا:
اللہ کہ نبی ﷺ میرے گھر میں تشریف فرما تھے کہ ایک اعرابی آپ کی خدمت میں حاضر ہوا۔
اس نے کہا:
اے اللہ کے نبی! میرے نکاح میں ایک عورت تھی، میں نے اس کی موجودگی میں ایک اور عورت سے نکاح کرلیا۔
میری پہلی بیوی کہتی ہے کہ اس نے میری نئی بیوی کو ایک بار یا دو بار دودھ پلایا تھا۔
تب نبی ﷺ نے مذکورہ بالا قانون بیان فرمایا۔ (صحیح مسلم، الرضاع، باب فی المعصة والمصتان، حدیث: 1451)
اس حدیث سے بعض علماء نے استدلال کیا ہے کہ تین بار دودھ پینے سے رضاعت کے احکام ثابت ہوجاتے ہیں یعنی دودھ کے رشتے قائم ہو جاتے ہیں لیکن صحیح بات یہ ہے کہ حرمت پانچ بار دودھ پینے سے ثابت ہوتی ہے جیسے صحیح مسلم میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا یہ فرمان مروی ہے کہ پہلے قرآن میں دس بار دودھ پینے سے حرمت رضاعت کا حکم نازل ہوا تھا، پھر وہ منسوخ ہو کر پانچ بار دودھ پینے سے حرمت رضاعت کا حکم نازل ہو گیا۔ (صحیح مسلم، الرضاع، باب التحریم بخمس رضعات، حدیث: 1452)
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1940   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.