الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
لعان کا بیان
The Book of Invoking Curses
حدیث نمبر: 3757
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا محمد بن المثنى ، حدثنا عبد الاعلى ، حدثنا هشام ، عن محمد ، قال: سالت انس بن مالك ، وانا ارى ان عنده منه علما، فقال: إن هلال بن امية قذف امراته بشريك ابن سحماء، وكان اخا البراء بن مالك لامه، وكان اول رجل لاعن في الإسلام، قال: فلاعنها، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " ابصروها، فإن جاءت به ابيض سبطا قضيء العينين، فه ولهلال بن امية، وإن جاءت به اكحل جعدا حمش الساقين، فه ولشريك ابن سحماء "، قال: فانبئت انها جاءت به اكحل جعدا حمش الساقين.وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ ، عَنْ مُحَمَّدٍ ، قَالَ: سَأَلْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ ، وَأَنَا أُرَى أَنَّ عِنْدَهُ مِنْهُ عِلْمًا، فَقَالَ: إِنَّ هِلَالَ بْنَ أُمَيَّةَ قَذَفَ امْرَأَتَهُ بِشَرِيكِ ابْنِ سَحْمَاءَ، وَكَانَ أَخَا الْبَرَاءِ بْنِ مَالِكٍ لِأُمِّهِ، وَكَانَ أَوَّلَ رَجُلٍ لَاعَنَ فِي الْإِسْلَامِ، قَالَ: فَلَاعَنَهَا، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَبْصِرُوهَا، فَإِنْ جَاءَتْ بِهِ أَبْيَضَ سَبِطًا قَضِيءَ الْعَيْنَيْنِ، فَهُ وَلِهِلَالِ بْنِ أُمَيَّةَ، وَإِنْ جَاءَتْ بِهِ أَكْحَلَ جَعْدًا حَمْشَ السَّاقَيْنِ، فَهُ وَلِشَرِيكِ ابْنِ سَحْمَاءَ "، قَالَ: فَأُنْبِئْتُ أَنَّهَا جَاءَتْ بِهِ أَكْحَلَ جَعْدًا حَمْشَ السَّاقَيْنِ.
3757. محمد (بن سیرین) سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں نے انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے دریافت کیا اور میرا خیال تھا کہ ان کو اس کے بارے میں علم ہے، انہوں نے کہا: ہلال بن اُمیہ رضی اللہ عنہ نے اپنی بیوی پر شریک بن سحماء کے ساتھ (ملوث ہونے کا) الزام لگایا۔ وہ (شریک) ماں کی طرف سے براء بن مالک رضی اللہ عنہ کا بھائی تھا اور وہ (ہلال رضی اللہ عنہ) پہلا آدمی تھا جس نے اسلام میں لعان کیا، کہا: اس نے عورت سے لعان کیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم لوگ اس (عورت) پر نگاہ رکھنا، اگر تو اس نے سفید رنگ کے، سیدھے بالوں اور بیمار آنکھوں والے بچے کو جنم دیا تو وہ ہلال بن امیہ کا ہو گا اور اگر اس نے سرمئی آنکھوں، گھنگھریالے بالوں اور باریک پنڈلیوں والے بچے کو جنم دیا تو وہ شریک بن سحماء کا ہو گا۔ (حضرت انس رضی اللہ عنہ نے) کہا: مجھے خبر دی گئی کہ اس عورت نے سرمئی آنکھوں، گھنگھریالے بالوں اور باریک پنڈلیوں والے بچے کو جنم دیا-
محمد بن سیرین رحمۃ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں، میں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے دریافت کیا، کیونکہ میں سمجھتا تھا انہیں اس کا علم ہے، انہوں نے بتایا، ہلال بن امیہ رضی اللہ عنہ نے اپنی بیوی پر شریک بن سحماء کے ساتھ غلط کاری کی تہمت لگائی۔ جو براء بن مالک کا اخیافی (ماں کی طرف سے) بھائی تھا۔ یہ پہلے شخص تھے، جنہوں نے اسلام کے دور میں لعان کیا، اس نے بیوی سے لعان کیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس عورت پر نظر رکھنا، اگر اس نے بچہ، سفید اور کھلے بالوں والا اور خراب آنکھوں والا جنا تو وہ ہلال بن امیہ رضی اللہ عنہ کا ہے، اور اگر بچہ سرمئی آنکھوں والا، گھنگھریالے بالوں والا، باریک پنڈلیوں والا جنا تو وہ شریک بن سحماء کا ہو گا۔ تو مجھے بتایا گیا کہ اس نے سرمئی آنکھوں والا، گھنگھریالے بالوں والا اور پتلی پنڈلیوں والا بچہ جنا تھا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1496

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 3757  
1
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
(1)
جَعْدًا:
گھٹےاورمظبوط جسم والا یا گھنگھریالے بالوں والا،
یا پستہ قد،
بخیل۔
(2)
سبط:
کھلےبالوں والا۔
(3)
تام الخلقت:
پورے جسم والا۔
(4)
قضيء العينين:
جس کی آنکھوں میں،
آنسوؤں کی کثرت یا سرخی سے خرابی اور بگاڑ ہو۔
(5)
حَمْشَ السَّاقَيْنِ:
پتلی پنڈلیوں والا۔
(6)
حموشه:
باریکی کوکہتے ہیں۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 3757   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.