الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
سیرابی اور نگہداشت کے عوض پھل وغیرہ میں حصہ داری اور زمین دے کر بٹائی پر کاشت کرانا
The Book of Musaqah
27. باب النَّهْيِ عَنِ الْحَلِفِ فِي الْبَيْعِ:
27. باب: بیع میں قسم کھانے کی ممانعت۔
حدیث نمبر: 4126
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، وابو كريب ، وإسحاق بن إبراهيم ، واللفظ لابن ابي شيبة، قال إسحاق: اخبرنا، وقال الآخران، حدثنا ابو اسامة ، عن الوليد بن كثير ، عن معبد بن كعب بن مالك ، عن ابي قتادة الانصاري : انه سمع رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: " إياكم وكثرة الحلف في البيع، فإنه ينفق ثم يمحق ".حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَأَبُو كُرَيْبٍ ، وَإِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، وَاللَّفْظُ لِابْنِ أَبِي شَيْبَةَ، قَالَ إِسْحَاق: أَخْبَرَنَا، وَقَالَ الْآخَرَانِ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ، عَنْ الْوَلِيدِ بْنِ كَثِيرٍ ، عَنْ مَعْبَدِ بْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ ، عَنْ أَبِي قَتَادَةَ الْأَنْصَارِيِّ : أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " إِيَّاكُمْ وَكَثْرَةَ الْحَلِفِ فِي الْبَيْعِ، فَإِنَّهُ يُنَفِّقُ ثُمَّ يَمْحَقُ ".
حضرت ابوقتادہ انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ فرما رہے تھے: "بیع میں زیادہ قسمیں کھانے سے بچو کیونکہ وہ (پہلے بیع کو) فروغ دیتی ہے، پھر (نفع کو) مٹا دیتی ہے۔"
حضرت ابو قتادہ انصاری رضی اللہ تعالی عنہ کی روایت، امام صاحب اپنے تین اساتذہ سے بیان کرتے ہیں، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم زیادہ قسمیں اٹھانے سے بچو، کیونکہ اس سے سودے کو تو رواج مل جاتا ہے، لیکن وہ اس کی (برکت) کو بھی مٹاتی ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1607
   صحيح مسلم4126حارث بن ربعيإياكم وكثرة الحلف في البيع فإنه ينفق ثم يمحق
   سنن ابن ماجه2209حارث بن ربعيإياكم والحلف في البيع فإنه ينفق ثم يمحق
   سنن النسائى الصغرى4465حارث بن ربعيإياكم وكثرة الحلف في البيع فإنه ينفق ثم يمحق

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2209  
´خرید و فروخت میں حلف اٹھانے اور قسمیں کھانے کی کراہت۔`
ابوقتادہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بیع (خرید و فروخت) میں قسمیں کھانے سے بچو، کیونکہ اس سے گرم بازاری تو ہو جاتی ہے اور برکت جاتی رہتی ہے۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب التجارات/حدیث: 2209]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
سچی قسمیں بھی کم سے کم ہی کھانا مناسب ہے۔
سامان بیچنے کے لیے بلا ضرورت قسمیں کھاتے چلے جانا اچھی عادت نہیں۔

(2)
  حدیث کے الفاظ:
(فَإِنَّهُ يُنْفِقُ ثُمَّ يَمْحَقُ)
کا یہ مطلب بھی ہے کہ پہلے پہلے سودا زیادہ بکتا ہے کیونکہ لوگ اس کی قسموں سے متاثر ہو جاتے ہیں، بعد میں جب حقیقت کھل جاتی ہے کہ قسمیں کھانا تو اس کی عادت ہے تو پھر اس سے متاثر نہیں ہوتے بلکہ اس کا کاروبار پہلے بھی کم ہو جاتا ہے اور لوگ اس سے سودا لینے سے اجتناب کرنے لگتے ہیں۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 2209   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.