الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
حدود کا بیان
The Book of Legal Punishments
2. باب قَطْعِ السَّارِقِ الشَّرِيفِ وَغَيْرِهِ وَالنَّهْيِ عَنِ الشَّفَاعَةِ فِي الْحُدُودِ:
2. باب: چور اگرچہ شریف ہو اس کا ہاتھ کاٹنا اور حدود میں سفارش نہ کرنا۔
حدیث نمبر: 4413
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني سلمة بن شبيب ، حدثنا الحسن بن اعين ، حدثنا معقل ، عن ابي الزبير ، عن جابر ، " ان امراة من بني مخزوم سرقت، فاتي بها النبي صلى الله عليه وسلم، فعاذت بام سلمة زوج النبي صلى الله عليه وسلم، فقال النبي صلى الله عليه وسلم: " والله لو كانت فاطمة لقطعت يدها " فقطعت.وحَدَّثَنِي سَلَمَةُ بْنُ شَبِيبٍ ، حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ أَعْيَنَ ، حَدَّثَنَا مَعْقِلٌ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، " أَنَّ امْرَأَةً مِنْ بَنِي مَخْزُومٍ سَرَقَتْ، فَأُتِيَ بِهَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَعَاذَتْ بِأُمِّ سَلَمَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " وَاللَّهِ لَوْ كَانَتْ فَاطِمَةُ لَقَطَعْتُ يَدَهَا " فَقُطِعَتْ.
حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ بنو مخزوم کی ایک عورت نے چوری کی، اسے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے لایا گیا تو اس نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ محترمہ حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا کی پناہ لی تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اگر فاطمہ (بنت محمد صلی اللہ علیہ وسلم بھی) ہوتی تو میں اس کا ہاتھ کاٹ دیتا۔" چنانچہ اس عورت کا ہاتھ کاٹ دیا گیا
حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ بنو مخزوم کی ایک عورت نے چوری کی تو اس کو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لایا گیا، وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ محترمہ ام سلمہ رضی اللہ تعالی عنہا کی پناہ میں آ گئی تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ کی قسم! بالفرض اگر فاطمہ بھی ہوتی تو میں اس کا ہاتھ کاٹ دیتا۔ تو اس کا ہاتھ کاٹ دیا گیا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1689

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 4413  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
یہ بنو مخزوم کی ایک اور عورت ہے جس کا نام ام عمرو بنت سفیان بن عبدالاسد ہے،
جو فاطمہ بنت الاسود کی چچا زاد ہے اس نے حجۃ الوداع کے موقعہ پر رات کو ایک قافلہ والوں کا کپڑوں کا صندوق یا سوٹ کیس چرایا تھا،
انہوں نے اس کو پکڑ کر باندھ لیا اور صبح حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں پیش کیا،
اس نے حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا کی پناہ لی،
ان کی تہبند میں اپنے ہاتھ چھپا لیے،
پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم سے ام سلمہ رضی اللہ عنہا کی تہبند سے اس کے ہاتھ نکالے گئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
اللہ کی قسم! اگر فاطمہ بنت محمد بھی بالفرض یہ حرکت کر لیتی تو میں اس کا ہاتھ کاٹ دیتا،
پھر اس کا ہاتھ کاٹ دیا گیا،
تفصیلی واقعہ کے لیے۔
(طبقات ابن سعد،
ج 8،
ص 263)

جمہور کے نزدیک ہاتھ کلائی سے کاٹا جائے گا اور دایاں ہاتھ کاٹا جائے گا،
اگر نہ ہو تو پھر بایاں کاٹا جائے گا۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 4413   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.