الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
امور حکومت کا بیان
The Book on Government
24. باب النَّهْيِ أَنْ يُسَافَرَ بِالْمُصْحَفِ إِلَى أَرْضِ الْكُفَّارِ إِذَا خِيفَ وُقُوعُهُ بِأَيْدِيهِمْ:
24. باب: قرآن شریف کافروں کے ملک لے جانا منع ہے جب یہ ڈر ہو کہ ان کے ہاتھ لگ جائے گا۔
Chapter: The prohibition of travelling with the Mushaf to the land of the disbelievers if there is the fear that it may fall into their hands.
حدیث نمبر: 4842
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثني زهير بن حرب ، حدثنا إسماعيل يعني ابن علية . ح وحدثنا ابن ابي عمر ، حدثنا سفيان ، والثقفي كلهم، عن ايوب . ح وحدثنا ابن رافع ، حدثنا ابن ابي فديك ، اخبرنا الضحاك يعني ابن عثمان جميعا، عن نافع ، عن ابن عمر ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، في حديث ابن علية والثقفي فإني اخاف، وفي حديث سفيان وحديث الضحاك بن عثمان مخافة ان يناله العدو.حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ يَعْنِي ابْنَ عُلَيَّةَ . ح وحَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، وَالثَّقَفِيُّ كُلُّهُمْ، عَنْ أَيُّوبَ . ح وحَدَّثَنَا ابْنُ رَافِعٍ ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي فُدَيْكٍ ، أَخْبَرَنَا الضَّحَّاكُ يَعْنِي ابْنَ عُثْمَانَ جَمِيعًا، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فِي حَدِيثِ ابْنِ عُلَيَّةَ وَالثَّقَفِيِّ فَإِنِّي أَخَافُ، وَفِي حَدِيثِ سُفْيَانَ وَحَدِيثِ الضَّحَّاكِ بْنِ عُثْمَانَ مَخَافَةَ أَنْ يَنَالَهُ الْعَدُوُّ.
اسماعیل بن علیہ، سفیان اور ثقفی سب نے ایوب سے حدیث بیان کی، ایوب اور ضحاک بن عثمان نے نافع سے، انہوں نے ابن عمر رضی اللہ عنہ سے، انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی۔ ابن علیہ اور ثقفی کی حدیث میں ہے: "مجھے خوف ہے" اور سفیان اور ضحاک بن عثمان کی حدیث میں ہے: "اس خوف سے کہ دشمن کے ہاتھ لگ جائے۔"
امام صاحب اپنے تین اساتذہ کی سندوں سے مذکورہ بالا حدیث بیان کرتے ہیں، ابن علیہ اور ثقفی کی روایت میں ہے، آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیونکہ میں ڈرتا ہوں۔ سفیان اور ضحاک کی روایت میں ہے، آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مبادا وہ دشمن کے ہاتھ لگ جائے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1869

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 4842  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
اس حدیث سے ثابت ہوتا ہے،
اگر قرآن مجید کے کافر کے ہاتھ لگنے سے یہ خطرہ ہو کہ وہ اس کی توہین کریں گے،
یا اس کو غلط مقاصد کے لیے استعمال کریں گے،
تو پھر ان کے ہاتھ لگنے سے بچانا چاہیے اور اگر یہ خطرہ نہ ہو،
بلکہ یہ امید ہو کہ اس سے فائدہ اٹھائیں گے،
اس سے متاثر ہو کر اسلام کی طرف راغب ہوں گے،
اسلام سے ان کی دشمنی کم ہو گی یا وہ مسلمان ہو جائیں گے،
تو پھر ان کو دینے یا ان کے پاس چلے جانے میں کوئی حرج نہیں۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 4842   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.