الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
مشروبات کا بیان
The Book of Drinks
7. باب بَيَانِ أَنَّ كُلَّ مُسْكِرٍ خَمْرٌ وَأَنَّ كُلَّ خَمْرٍ حَرَامٌ:
7. باب: ہر نشہ لانے والی شراب خمر ہے اور ہر خمر حرام ہے۔
حدیث نمبر: 5216
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا إسحاق بن إبراهيم ، ومحمد بن احمد بن ابي خلف ، واللفظ لابن ابي خلف، قالا: حدثنا زكرياء بن عدي ، حدثنا عبيد الله وهو ابن عمرو ، عن زيد بن ابي انيسة ، عن سعيد بن ابي بردة ، حدثنا ابو بردة ، عن ابيه ، قال: بعثني رسول الله صلى الله عليه وسلم ومعاذا إلى اليمن، فقال: " ادعوا الناس وبشرا ولا تنفرا ويسرا ولا تعسرا "، قال: فقلت: يا رسول الله، افتنا في شرابين كنا نصنعهما باليمن البتع، وهو من العسل ينبذ حتى يشتد والمزر، وهو من الذرة والشعير ينبذ حتى يشتد، قال: وكان رسول الله صلى الله عليه وسلم قد اعطي جوامع الكلم بخواتمه، فقال: " انهى عن كل مسكر اسكر عن الصلاة ".وحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ أَبِي خَلَفٍ ، وَاللَّفْظُ لِابْنِ أَبِي خَلَفٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا زَكَرِيَّاءُ بْنُ عَدِيٍّ ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ وَهُوَ ابْنُ عَمْرٍو ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَبِي أُنَيْسَةَ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي بُرْدَةَ ، حَدَّثَنَا أَبُو بُرْدَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: بَعَثَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمُعَاذًا إِلَى الْيَمَنِ، فَقَالَ: " ادْعُوَا النَّاسَ وَبَشِّرَا وَلَا تُنَفِّرَا وَيَسِّرَا وَلَا تُعَسِّرَا "، قَالَ: فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَفْتِنَا فِي شَرَابَيْنِ كُنَّا نَصْنَعُهُمَا بِالْيَمَنِ الْبِتْعُ، وَهُوَ مِنَ الْعَسَلِ يُنْبَذُ حَتَّى يَشْتَدَّ وَالْمِزْرُ، وَهُوَ مِنَ الذُّرَةِ وَالشَّعِيرِ يُنْبَذُ حَتَّى يَشْتَدَّ، قَالَ: وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ أُعْطِيَ جَوَامِعَ الْكَلِمِ بِخَوَاتِمِهِ، فَقَالَ: " أَنْهَى عَنْ كُلِّ مُسْكِرٍ أَسْكَرَ عَنِ الصَّلَاةِ ".
زید بن ابی انیسہ نے سعید بن ابی بردہ سے روایت کی، کہا: ہمیں حضرت ابو بردہ نے اپنے والد سے روایت کی کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے اور حضرت معاذ رضی اللہ عنہ کو یمن کی جانب بھیجا آپ نے فرما یا: " لوگوں کو (اسلام کی) دعوت دینا ان کو خوشخبری دینا اور متنفر نہ کرنا۔معاملا ت کو آسان بنا نا اور لوگوں کو مشکل میں نہ ڈالنا۔انھوں نے کہا: میں نے عرض کی: اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! ہم کو دومشروبوں کے بارے میں شریعت کا حکم بتا ئیے جنھیں ہم یمن میں تیار کرتے تھے۔ایک بتع ہے جو شہد سے تیار کیا جا تا ہے۔اسے برتنوں میں ڈالا جا تا ہے حتی کی وہ گاڑھا ہو جا تا ہے اور ایک مزرہے وہ مکئی اور جو سے تیار کیا جا تا ہےاسے برتنوں میں ڈالا جا تا ہے حتی کہ اس میں شدت پیدا ہو جا تی ہے۔ انھوں نے کہا: اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو بات کے خبصورت خاتمے سمیت جامع کلمات عطا کیے گئے تھے۔ آپ نے فرما یا: " میں ہر اس نشہ آور چیز سے منع کرتا ہوں جو نماز سے مدہوش کردے۔ (جس کی زیادہ مقدار مدہوش کردے اس کی قلیل ترین مقدار بھی حرام ہے۔)
حضرت ابوبردہ اپنے باپ (حضرت ابوموسیٰ) سے بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے اور معاذ کو یمن بھیجا تو فرمایا: لوگوں کو دین کی دعوت دو اور بشارت سناؤ اور نفرت نہ دلاؤ اور آسانی پیدا کرو، تنگی پیدا نہ کرو۔ تو میں نے کہا، اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم! ہمیں ان دو مشروبوں کے بارے میں بتائیں، جو ہم یمن میں تیار کرتے تھے، بتع وہ شہد کا نبیذ ہے جو گاڑھا کر لیا جاتا ہے اور مِزُر ہے، جو مکئی اور جَو کا نبیذ ہے، حتیٰ کہ وہ گاڑھا ہو جاتا ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو جامع مانع کلام سے نوازا گیا تھا، اس لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں ہر نشہ آور چیز سے روکتا ہوں، جو نماز سے مدہوش کر دے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2001
   صحيح البخاري4343عبد الله بن قيسكل مسكر حرام
   صحيح البخاري4345عبد الله بن قيسكل مسكر حرام
   صحيح البخاري6124عبد الله بن قيسكل مسكر حرام
   صحيح مسلم5216عبد الله بن قيسأنهى عن كل مسكر أسكر عن الصلاة
   صحيح مسلم5215عبد الله بن قيسكل ما أسكر عن الصلاة فهو حرام
   صحيح مسلم5214عبد الله بن قيسكل مسكر حرام
   سنن النسائى الصغرى5598عبد الله بن قيسكل مسكر حرام
   سنن النسائى الصغرى5601عبد الله بن قيسكل مسكر حرام
   سنن النسائى الصغرى5606عبد الله بن قيسكل مسكر حرام
   سنن النسائى الصغرى5606عبد الله بن قيسلا تشرب مسكرا فإني حرمت كل مسكر
   سنن النسائى الصغرى5608عبد الله بن قيسكل مسكر حرام
   سنن ابن ماجه3391عبد الله بن قيسكل مسكر حرام

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 5216  
1
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
أعطي جوامع الكلم بخاتمه:
انتہائی کم الفاظ جو بہت ساے مفہوم ومعنی پر مشتمل ہوں،
کوئی چیز اس سے خارج نہ ہو،
یعنی جامع اور مانع کلمات سے نوازے گئے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 5216   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.