الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
مشروبات کا بیان
The Book of Drinks
7. باب بَيَانِ أَنَّ كُلَّ مُسْكِرٍ خَمْرٌ وَأَنَّ كُلَّ خَمْرٍ حَرَامٌ:
7. باب: ہر نشہ لانے والی شراب خمر ہے اور ہر خمر حرام ہے۔
Chapter: Every intoxicant is Khamr and all Khamr is Haram
حدیث نمبر: 5217
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا قتيبة بن سعيد ، حدثنا عبد العزيز يعني الدراوردي ، عن عمارة بن غزية ، عن ابي الزبير ، عن جابر ، ان رجلا قدم من جيشان وجيشان من اليمن فسال النبي صلى الله عليه وسلم عن شراب يشربونه بارضهم من الذرة يقال له المزر، فقال النبي صلى الله عليه وسلم: " او مسكر هو؟ "، قال: نعم، قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " كل مسكر حرام، إن على الله عز وجل عهدا لمن يشرب المسكر ان يسقيه من طينة الخبال "، قالوا: يا رسول الله، وما طينة الخبال؟، قال: " عرق اهل النار او عصارة اهل النار ".حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ يَعْنِي الدَّرَاوَرْدِيَّ ، عَنْ عُمَارَةَ بْنِ غَزِيَّةَ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، أَنَّ رَجُلًا قَدِمَ مِنْ جَيْشَانَ وَجَيْشَانُ مِنْ الْيَمَنِ فَسَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ شَرَابٍ يَشْرَبُونَهُ بِأَرْضِهِمْ مِنَ الذُّرَةِ يُقَالُ لَهُ الْمِزْرُ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَوَ مُسْكِرٌ هُوَ؟ "، قَالَ: نَعَمْ، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " كُلُّ مُسْكِرٍ حَرَامٌ، إِنَّ عَلَى اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ عَهْدًا لِمَنْ يَشْرَبُ الْمُسْكِرَ أَنْ يَسْقِيَهُ مِنْ طِينَةِ الْخَبَالِ "، قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، وَمَا طِينَةُ الْخَبَالِ؟، قَالَ: " عَرَقُ أَهْلِ النَّارِ أَوْ عُصَارَةُ أَهْلِ النَّارِ ".
ابو زبیر نے حضرت جا بر رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ ایک شخص جیشان سے آیا جیشان یمن میں ہے اس نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اپنی سر زمین کے ایک مشروب کے متعلق سوال کیا جس کو مکئی سے بنا یا جا تا تھا اس کا نام مزر تھا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے پو چھا: کیا وہ نشہ آور ہے؟ اس نے کہا: جی ہاں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما یا: " ہرنشہ آور چیز حرام ہے بلا شبہ اللہ عزوجل کا (اپنے اوپر یہ) عہد ہے کہ جو شخص نشہ آور مشروب پیے گا وہ اس کو طینۃ الخبال کیا ہے؟ آپ نے فرما یا: " جہنمیوں کا پسینہ یا (فرمایا:) جہنمیوں کا نچوڑ۔
حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک آدمی یمن کے علاقہ حبشیان سے آیا اور اس نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک مشروب کے بارے میں پوچھا، جسے وہ اپنی سرزمین میں مکئی سے بنا کر پیتے تھے، جسے مِزُر کہا جاتا تھا، تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: کیا وہ نشہ آور ہے؟ اس نے کہا، جی ہاں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہر نشہ آور چیز حرام ہے، اللہ تعالیٰ نے یہ ذمہ لیا ہے کہ جو نشہ آور مشروب پیے گا، اسے وہ دوزخیوں کی پیپ یا ان کا پسینہ پلائے گا۔ انہوں نے پوچھا، اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم! طنية الخبال
ترقیم فوادعبدالباقی: 2002


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.