الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
انبیائے کرام علیہم السلام کے فضائل
The Book of Virtues
29. باب شَيْبِهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:
29. باب: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سفید بال۔
Chapter: His Grey Hairs
حدیث نمبر: 6076
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثني ابو الربيع العتكي ، حدثنا حماد ، حدثنا ثابت ، قال: " سئل انس بن مالك ، عن خضاب النبي صلى الله عليه وسلم؟ فقال: لو شئت ان اعد شمطات كن في راسه فعلت، وقال: لم يختضب، وقد اختضب ابو بكر بالحناء، والكتم، واختضب عمر بالحناء بحتا ".حَدَّثَنِي أَبُو الرَّبِيعِ الْعَتَكِيُّ ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ ، حَدَّثَنَا ثَابِتٌ ، قَالَ: " سُئِلَ أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ ، عَنْ خِضَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ فَقَالَ: لَوْ شِئْتُ أَنْ أَعُدَّ شَمَطَاتٍ كُنَّ فِي رَأْسِهِ فَعَلْتُ، وَقَالَ: لَمْ يَخْتَضِبْ، وَقَدِ اخْتَضَبَ أَبُو بَكْرٍ بِالْحِنَّاءِ، وَالْكَتَمِ، وَاخْتَضَبَ عُمَرُ بِالْحِنَّاءِ بَحْتًا ".
ثابت نے کہا: حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بالوں کے خضاب کے بارے میں سوال کیاگیا تو انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سر مبارک میں جو سفید بال موجود تھے، اگر میں انھیں گننا چاہتا تو گن لیتا۔انھوں نے کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بالوں کو رنگ نہیں لگایا اورحضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ نے مہندی اور کتم کو ملا کر بالوں کو رنگ لگایا اور حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے خالص مہندی کا رنگ لگایا۔
ثابت رحمۃ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے خضاب کے بارے میں دریافت کیا گیا انہوں نے جواب دیا، اگر میں ان بالوں کو جو آپصلی اللہ علیہ وسلم کے سرمیں تھے، گننا چاہتا گن لیتا اور کہا آپصلی اللہ علیہ وسلم نے بالوں کو رنگا نہیں ہے اور ابو بکر رضی اللہ تعالی عنہ نے مہندی اور وسم سے بالوں کو رنگا اور حضرتعمر رضی اللہ تعالی عنہ نے خالص مہندی سے رنگا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2341
   صحيح البخاري5895أنس بن مالكلم يبلغ ما يخضب لو شئت أن أعد شمطاته في لحيته
   صحيح البخاري5894أنس بن مالكلم يبلغ الشيب إلا قليلا
   صحيح مسلم6073أنس بن مالكلم يكن رأى من الشيب
   صحيح مسلم6079أنس بن مالكما شانه الله ببيضاء
   صحيح مسلم6077أنس بن مالكلم يختضب رسول الله إنما كان البياض في عنفقته وفي الصدغين وفي الرأس نبذ
   صحيح مسلم6076أنس بن مالكلو شئت أن أعد شمطات كن في رأسه فعلت
   صحيح مسلم6075أنس بن مالكلم ير من الشيب إلا قليلا
   صحيح مسلم6074أنس بن مالكلم يبلغ الخضاب كان في لحيته شعرات بيض
   سنن أبي داود4209أنس بن مالكلم يخضب خضب أبو بكر وعمر ما
   سنن النسائى الصغرى5089أنس بن مالكلم يبلغ ذلك إنما كان شيء في صدغيه
   سنن ابن ماجه3629أنس بن مالكلم ير من الشيب إلا نحو سبعة عشر أو عشرين شعرة في مقدم لحيته

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4209  
´خضاب کا بیان۔`
انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ان سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے خضاب کے متعلق پوچھا گیا تو انہوں نے کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تو خضاب لگایا ہی نہیں، ہاں ابوبکر و عمر رضی اللہ عنہما نے لگایا ہے۔ [سنن ابي داود/كتاب الترجل /حدیث: 4209]
فوائد ومسائل:
رسول اللہ ﷺ کے سر یا داڑھی میں اس قدر سفیدی نہیں آئی تھی کہ باقاعدہ رنگنے کی ضرورت پڑتی۔
چند گنتی کے بال ضرور سفید ہو ئےتھے جنہیں رنگا بھی گیا تھا، مگر سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے چونکہ رنگتے نہیں دیکھا، اس لیئے انکار فرمایا۔
دیگر صحابہ نے رنگتے دیکھا ہے تو بیان بھی کیا ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 4209   
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6076  
1
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
(1)
شمطات:
سر کی سیاہی میں سفیدی،
مراد سفید بال ہیں۔
(2)
بحت:
خالص جس میں کسی چیز کی آمیزش نہ ہو۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 6076   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.